
یورپی یونین کا میٹا کے خلاف واٹس ایپ میں اے آئی کے استعمال پر اینٹی ٹرسٹ تحقیقات شروع کرنے کا فیصلہ: ایف ٹی رپورٹ
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) برسلز میٹا پلیٹ فارمز کے خلاف ایک نئی اینٹی ٹرسٹ (مسابقت مخالف) تحقیق شروع کرنے کی تیاری کر رہا ہے، جس کا تعلق واٹس ایپ میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) فیچرز کے نفاذ سے ہے۔ یہ خبر جمعرات کو فنانشل ٹائمز نے دی ہے جو بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے بڑے پلیٹ فارمز پر جنریٹیو اے آئی کے استعمال پر بڑھتی ہوئی نگرانی کی عکاسی کرتی ہے۔
فنانشل ٹائمز (ایف ٹی) نے دو اہلکاروں کے حوالے سے بتایا کہ یورپی کمیشن اس بات کی چھان بین شروع کرنے والا ہے کہ کیلیفورنیا کی اس کمپنی نے اپنا میٹا اے آئی سسٹم کس طرح رواں سال کے شروع میں واٹس ایپ میں ضم کیا۔
میٹا اے آئی جو ایک چیٹ بوٹ اور ورچوئل اسسٹنٹ ہے کو مارچ 2025 سے یورپی مارکیٹوں میں واٹس ایپ کے انٹرفیس میں شامل کیا گیا ہے۔
کمپنی نے رائٹرز کو بتایا کہ اسے تحقیقات کے حوالے سے کوئی باضابطہ تفصیلات موصول نہیں ہوئیں اور اس نے اٹلی کی جانب سے کی جانے والی قبل ازیں انکوائری پر واٹس ایپ کے بیان کی طرف اشارہ کیا جسے کمپنی نے بے بنیاد قرار دیا تھا۔
اٹلی کے اینٹی ٹرسٹ ادارے نے جولائی میں میٹا کے خلاف اس الزام پر تحقیقات شروع کی تھیں کہ کمپنی نے واٹس ایپ میں اپنا اے آئی ٹول شامل کرکے اپنی مارکیٹ طاقت کا غلط استعمال کیا۔
نومبر میں اس تحقیق کا دائرہ بڑھا دیا گیا تاکہ یہ بھی دیکھا جا سکے کہ آیا میٹا نے واٹس ایپ پر حریف اے آئی چیٹ بوٹس کو بلاک کرکے اپنی بالادستی کا مزید ناجائز فائدہ اٹھایا۔
رپورٹ کے مطابق یورپی کمیشن آئندہ چند دنوں میں اس نئی تحقیق کا اعلان کرے گا، تاہم اس کے اعلان کا وقت تبدیل بھی ہوسکتا ہے۔
فنانشل ٹائمز کا کہنا ہے کہ یہ تحقیقات روایتی اینٹی ٹرسٹ قوانین کے تحت کی جائیں گی، نہ کہ ای یو کے ڈیجیٹل مارکیٹس ایکٹ (ڈی ایم اے) کے تحت — وہی قانون جس کے ذریعے فی الحال ایمیزون اور مائیکروسافٹ کی کلاؤڈ سروسز کی جانچ پڑتال کی جا رہی ہے کہ آیا وہ مقابلے پر پابندیاں لگا رہی ہیں یا نہیں۔
یورپی کمیشن نے رائٹرز کی جانب سے تبصرے کی درخواست کا فوری طور پر جواب نہیں دیا۔ ادارے نے ایف ٹی کو بھی کوئی تبصرہ دینے سے انکار کیا۔






