
پولیو کے خاتمے کی کوششیں ناکام، 37 سال میں دنیا نے 22 ارب ڈالر خرچ کر ڈالے
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) آزاد مانیٹرنگ بورڈ (Independent Monitoring Board) نے اپنی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ 37 برسوں میں پولیو کے خاتمے پر 22 ارب ڈالر خرچ کرنے کے باوجود دنیا اس بیماری سے نجات حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان اور افغانستان اب بھی پولیو وائرس کے مستقل مراکز سمجھے جاتے ہیں اور دونوں ممالک کی ذمہ داری عالمی ادارہ صحت کے مشرقی مدیترانیہ ریجن کو منتقل کر دی گئی ہے۔ مانیٹرنگ بورڈ نے کہا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ “نئی سوچ اور مقامی ملکیت” کے تحت مہمات چلائی جائیں تاکہ بیماری کے خاتمے کی امید کو زندہ رکھا جا سکے۔
پاکستان میں اگرچہ پولیو وائرس کے کیسز میں نمایاں کمی آئی ہے، جو 2024 میں 74 سے گھٹ کر جولائی 2025 کے آخر تک صرف 13 رہ گئے، تاہم وائرس کی موجودگی اب بھی عالمی برادری کے لیے تشویش کا باعث ہے۔
پاکستان کی جانب سے پولیو کے خاتمے کے دعووں کو رپورٹ نے ناقابلِ اعتبار قرار دیا ہے اور خبردار کیا ہے کہ اگر حکمتِ عملی میں بنیادی تبدیلی نہ لائی گئی تو مزید وسائل ضائع ہوں گے اور دنیا کو اس وبا کے خلاف کامیابی حاصل نہیں ہوگی۔