حوثیوں پر امریکی اور برطانوی حملے کھلی مسلح جارحیت ہیں:روس
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) روس نے حوثیوں پر امریکی اور برطانوی حملوں کو دوسرے ملک کے خلاف کھلی مسلح جارحیت قرار دے دیا۔
یمن کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اجلاس ہوا جہاں روس نے حوثیوں پر امریکی اور برطانوی حملوں کو دوسرے ملک کے خلاف کھلی مسلح جارحیت قرار دے دیا۔
اقوام متحدہ میں روسی سفیر نے کہاکہ تمام ریاستوں نے یمنی سرزمین پر بڑے پیمانے پر حملہ کیا، یہ ملک کے اندر کسی گروہ پر حملے کی بات نہیں بلکہ پورے ملک کے لوگوں پر حملے کی بات ہے۔روسی سفیر نے مزید کہاکہ یمن پر حملے میں جنگی جہاز اور آبدوزیں بھی استعمال کی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ حوثیوں نے یمن کے ساحل کے قریب 90 ناٹیکل میل دوری پر موجود ایک امریکی بحری جہاز پر حملہ کیا جس پر امریکا اور برطانیہ کی جانب سے یمن میں 73 مقامات پر حملے کیے گئے جن میں 5 افراد جاں بحق اور 6 زخمی ہوگئے۔
امریکی اور برطانوی فوج کے حملوں کے جواب میں مزید حملے جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے یمنی فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بحیرہ احمر میں امریکی جہاز کو میزائل حملے کا نشانہ بنا کر غرق کر دیا گیا ہے۔
اس سے پہلے یمن نے خبردار کیا تھا کہ یمن پر جارحیت کیلئے فضائی حدود دینے والے عرب ممالک کیخلاف اعلان جنگ کریں گے۔
ادھر امریکی سینٹرل کمانڈ کے جنرل الیکس نے یمن کارروائی سے متعلق بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یمن میں 16 مقامات پر 60 حملے کیے گئے جن میں کمانڈ پوسٹ، اسلحہ ڈیپو، لانچ نظام، اسلحہ فیکٹریوں اور ائیرڈیفنس کونشانہ بنایا گیا۔
امریکی صدر نے حوثیوں کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ حوثیوں نے جارحانہ رویہ برقرار رکھا تو جوابی کارروائی کریں گے۔