واک آؤٹ برقرار، وزیراعلیٰ کے انتخاب کیلئے سنی اتحاد کونسل کے اراکین کے بغیر ہی ووٹنگ جاری
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) پنجاب کے وزیراعلیٰ کے انتخاب کیلئے سنی اتحاد کونسل کے اراکین کے بغیر ہی ووٹنگ کا عمل شروع کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق سنی اتحاد کونسل کے اراکین کی جانب سے اسمبلی اجلاس سے کیا جانے والا واک آؤٹ وزارت اعلیٰ کے انتخابی عمل کے بائیکاٹ میں تبدیل ہوگیا، جس کے بعد سپیکر نے وزیراعلیٰ کے انتخاب کیلئے سنی اتحاد کونسل کے اراکین کے بغیر ہی ووٹنگ شروع کروادی، سپیکر پنجاب اسمبلی نے مذاکراتی کمیٹی کو واپس بلا کر ایوان کے دروازے بند کروا دیئے اور وزیراعلیٰ کے الیکشن کے لیے ووٹنگ کا عمل شروع کردیا گیا۔
بتایا جارہا ہے کہ پنجاب اسمبلی اجلاس سے واک آؤٹ کرنے والے سنی اتحاد کونسل کے اراکین ایوان میں کچھ دیر کے لیے واپس آئے، اس حوالے سے مذاکراتی کمیٹی روٹھے ہوئے ارکان کو منانے میں کامیاب رہی، جس نے سپیکر کو رپورٹ پیش کردی کیوں کہ پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں سپیکر نے سنی اتحاد کونسل کے اراکین کو منانے کیلئے کمیٹی بنائی تھی، کمیٹی میں علی حیدر گیلانی، مجتبیٰ شجاع الرحمان، خواجہ سلمان رفیق، عمران نذیر اور سمیع اللہ شامل ہیں، طاہر سندھو اور سہیل شوکت کو سنی اتحاد کونسل کے اراکین کو منانے کے لیے چلے گئے، تاہم کچھ دیر کے لیے ایوان میں واپس آنے والے سنی اتحاد کونسل کے اراکان ایک بار پھر واک آؤٹ کرتے ہوئے واپس لابی میں چلے گئے۔
بتایا گیا ہے کہ وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لیے پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج نو منتخب اسپیکر ملک محمد احمد خان کی زیر صدارت ہو رہا ہے، اجلاس 30 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا، اس دوران سنی اتحاد کونسل کے اراکین کی جانب سے نکتہ اعتراض پر بولنے کی اجازت مانگی گئی، جس کے جواب میں سپیکر نے کہا کہ ’اپنے حلف کی پاسداری کروں گا، آئین سے ہٹ کر کوئی دوسری بات نہیں ہوگی، میں آئین کے مطابق ایوان کو چلاؤں گا‘۔
معلوم ہوا ہے کہ سپیکر کی جانب سے بولنے کی اجازت نہ ملنے پر سنی اتحاد کونسل کے ارکان نشستوں سے کھڑے ہو گئے اور دونوں طرف سے نعرے بازی شروع ہوگئی، پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے احتجاج کیا، شور شرابے کے بعد سنی اتحاد کونسل کے ارکان اسمبلی سے واک آؤٹ کرگئے، سنی اتحاد کونسل نے رانا آفتاب کو بات نہ کرنے کی اجازت نی دینے پر واک آؤٹ کیا۔
بتایا جارہا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے لیے مسلم لیگ ن کی نامزد امیدوار مریم نواز ہیں اور سنی اتحاد کونسل نے وزیراعلیٰ پنجاب کے لیے رانا آفتاب کو نامزد کیا ہے، پنجاب اسمبلی کے اجلاس سے قبل ن لیگ کی مشترکہ پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا، اسی طرح اسمبلی اجلاس سے پہلے سنی اتحاد کونسل کا بھی اجلاس ہوا۔ سنی اتحاد کونسل کے رہنما رانا آفتاب نے کہا ہے کہ اب بھی آمریت کا تسلسل جاری ہے، عوام نے ہمارے حق میں فیصلہ دیا ہے، سیاسی انتقام کا سلسلہ ختم ہونا چاہیے، ہاؤس مکمل ہی نہیں تو پراسس کیسے چلے گا، اگر ووٹنگ ہو گی تو میں وزیراعلیٰ بنوں گا، اگر آج خفیہ رائے شماری ہوتی تو سب آپ کے سامنے آجاتا۔
واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی کے 327 اراکین عہدے کا حلف اٹھا چکے ہیں، وزیر اعلیٰ پنجاب کا انتخاب شو آف ہیڈ کے ذریعے ہو گا، ایوان میں مسلم لیگ ن کو 224 اراکین کی حمایت حاصل ہے جب کہ وزیراعلیٰ بننے کے لیے درکار تعداد 186 ہے، اسی طرح سنی اتحاد کونسل کو 103 اراکین کی حمایت حاصل ہے۔