اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم پورے عدالتی نظام پر حملہ ہے، یہ پاکستان کی آئینی تاریخ اور عدلیہ کے لیے سیاہ دن ہے۔
سینیٹ کے بعد 26ویں آئینی ترمیم کی قومی اسمبلی سے منظوری کے لیے بلائے گئے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ آئینی ترمیم کے بعد عدالتوں کو محکوم بنایا جائے گا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے حکومتی بینچوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اتنی تنقید مودی پر نہیں کی جتنی آج عدلیہ پر کی ہے۔ ایوان اس وقت تک ترمیم نہیں کر سکتا جب تک مخصوص نشستیں پوری نہ ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے شعر پڑھ کر آزاد عدلیہ کی توہین کی، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ نواز شریف بتائین کہ میمو گیٹ کمیشن کس نے بنایا تھا؟ نواز شریف کالا کوٹ اور کالی ٹائی پہن کر عدالت میں آئے تھے۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے سربراہ میاں محمد نواز شریف نے 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے قومی اسمبلی اجلاس کے دوران مولانا فضل الرحمان کی تقریر سے پہلے اٹھ کر ممبران اسمبلی کو شعر سنایا۔ خواجہ آصف کی تقریر کے اختتام پر انہوں نے کھڑے ہو کر کہا کہ میں یہ شعر خواجہ آصف کو پڑھنے کے لیے دینا چاہتا تھا لیکن انہوں نے فوری تقریر ہی ختم کردی اس لیے خود ہی عرض کرنا چاہوں گا۔
انہوں نے کہا کہ جو دکھ ہم نے عدلیہ سے اٹھائے ہیں تو ان کے کردار پر ایک شعر ہے:
ناز و انداز سے کہتے ہیں کہ جینا ہوگا
زہر بھی دیتے ہیں تو کہتے ہیں کہ پینا ہوگا
جب میں جیتا ہوں تو کہتے ہیں کہ مرتا ہی نہیں
جب میں مرتا ہوں تو کہتے ہیں کہ جینا ہوگا
میاں نواز شریف نے شعر مکمل کیا تو ایوان میں موجود ممبران نے ڈسک بجا کر میاں نواز شریف کو داد دی جبکہ جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے میاں نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے مذاقاً کہا کہ آپ کو شعر میں’ تو‘ کا لفظ نہیں پڑھنا چاہیے تھا۔