امریکی ایوان نمائندگان میں دوران سماعت عمران خان کے حق میں نعرے
اردو انٹرنیشنل ( مانیٹرنگ ڈیسک) تفصیلات کے مطابق امریکی کانگریس کے ایوانِ نمائندگان کی کمیٹی برائے امورِ خارجہ میں ’انتخابات کے بعد پاکستان: پاکستان میں جمہوریت کے مستقبل اور امریکہ پاکستان تعلقات کا جائزہ‘ کے عنوان سے سماعت ہوئی، جس میں ڈونلڈ لو کو بطور گواہ طلب کیا گیا.
امریکی ایوانِ نمائندگان کی خارجہ امور کمیٹی میں پاکستان کے انتخابات پر سماعت کے دوران ڈونلڈ لو نے بطور گواہ اپنے بیان میں کہا کہ امریکہ یا میں نے عمران خان کی حکومت کے خلاف کوئی اقدامات نہیں کیے تھے۔
ڈونلڈ لو نے کہا کہ عمران خان کی حکومت گرانے کے الزامات کے دوران مجھے اور میرے اہلِ خانہ کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں۔
اُں کا کہنا تھا کہ اظہارِ رائے کی آزادی کا یہ مطلب نہیں ہے کہ تشدد اور دھمکیوں کی نوبت آجائے۔
امریکی ایوانِ نمائندگان میں پاکستان سے متعلق سماعت کے دوران نعرے بازی اور شور شرابے کا سلسلہ بھی شروع ہوا جس پر سماعت روکنا پڑی۔
نعروں کا شور بلند ہوا تو سماعت روک دی گئی، کمیٹی کے اراکین نے نعرے لگانے والوں کو باہر نکالنے کا کہا جس پر سکیورٹی طلب کر لی گئی اور سماعت میں خلل ڈالنے والوں کو باہر نکال دیا گیا۔ اس دوران بعض افراد کی جانب سے ”فری عمران خان“ کے نعرے بھی لگائے گئے۔
کمیٹی کے رکن میکورمک نے مطالبہ کیا کہ اس اہم سماعت میں خلل ڈالنے والے شرکاء کو باہر نکالا جائے اور انہیں آئندہ بھی داخل ہونے نہ دیا جائے جس پر کمیٹی کے چیئرمین نے اتفاق کیا۔
باہر نکلنے والے لوگوں نے جاتے جاتے ’عمران خان کو رہا کرو، یہ غیر جمہوری طریقہ ہے۔ ہمیں عمران خان کی ضرورت ہے‘ کی آوازیں کسیں۔
شور شرابہ کرنے والے افراد کو کمرے سے نکالنے کے بعد سماعت دوبارہ شروع ہو گئی۔