Saturday, October 5, 2024
Homeامریکہغزہ مذاکرات میں معاہدے کے بغیر بھی پیش رفت ہوئی ہے: امریکی...

غزہ مذاکرات میں معاہدے کے بغیر بھی پیش رفت ہوئی ہے: امریکی حکام

غزہ مذاکرات میں معاہدے کے بغیر بھی پیش رفت ہوئی ہے: امریکی حکام

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے اور اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کی راہ میں متعدد رکاوٹوں کے باوجود سینئر امریکی اور اسرائیلی حکام نے حوصلہ افزا اشارے بھیجے ہیں۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ حالیہ دنوں میں قاہرہ میں ہونے والی بالواسطہ بات چیت کے دوران دونوں فریقوں نے پیش رفت کی ہے۔ یہ پیش رفت تکنیکی کمیٹیوں کی سطح پر دوحہ میں مکمل ہوئی ہے۔

غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے اور اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کی راہ میں متعدد رکاوٹوں کے باوجود سینئر امریکی اور اسرائیلی حکام نے حوصلہ افزا اشارے بھیجے ہیں۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ حالیہ دنوں میں قاہرہ میں ہونے والی بالواسطہ بات چیت کے دوران دونوں فریقوں نے پیش رفت کی ہے۔ یہ پیش رفت تکنیکی کمیٹیوں کی سطح پر دوحہ میں مکمل ہوئی ہے۔

زیر حراست افراد کی فہرست
نیوز ویب سائٹ ’’ والا‘‘ کے مطابق انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ حماس نے اسرائیل کو قیدیوں کی ایک فہرست سونپی ہے جنہیں متوقع معاہدے کے تحت رہا کیا جا سکتا ہے۔ گزشتہ ہفتے اسرائیل نے حماس کو قیدیوں کے ناموں کی فہرست حوالے کی تھی جنہیں قیدیوں کی رہائی کے معاہدے کے پہلے مرحلے میں شامل کیا جانا چاہیے۔

تاہم حکام نے ساتھ ہی یہ بھی واضح کیا کہ معمولی پیش رفت کے باوجود دونوں فریق ابھی تک کسی معاہدے پر نہیں پہنچے ہیں۔ یہ لیک اس وقت سامنے آئی ہے جب مذاکرات کاروں نے گزشتہ بدھ کو قاہرہ سے واپسی کے بعد دوحہ میں اپنی بات چیت جاری رکھی۔

اسرائیلی حکومت کی طرف سے فلاڈیلفی کوریڈور (صلاح الدین کوریڈور) میں اپنے فوجیوں کی تعداد اور ان کی تقسیم کے مقامات کو کم کرنے کے منصوبے کی منظوری دی گئی ہے۔ فوج کی طرف سے تیار کردہ نقشوں کی متفقہ منظوری کی گئی ہے۔ دریں اثنا وزیر دفاع یوو گیلانٹ کی مخالفت مذاکرات کی پیش رفت میں ایک بار پھر رکاوٹ بن سکتی ہے۔ خاص طور پر حماس ماضی میں بار بار اس بات سے انکار کر کرچکی ہے کہ اسرائیلی افواج غزہ کی پٹی میں موجود رہیں۔

زیر التوا مسائل
امریکہ، مصر اور قطر کی ثالثی میں گزشتہ ہفتے ہونے والی بات چیت میں اختلاف کا بنیادی نکتہ فلاڈیلفیی محور (صلاح الدین محور) میں اسرائیل کی موجودگی کا مسئلہ تھا۔ فلاڈیلفیی کوریڈور 14.5 کلومیٹر طویل زمینی تنگ پٹی ہے جو مصر کے ساتھ غزہ کی پٹی کی جنوبی سرحد کے ساتھ ساتھ چلتی ہے۔

اس کے بعد ثالثوں نے فلاڈیلفی کوریڈور اور غزہ کی پٹی کو شمالی اور جنوبی حصے میں تقسیم کرنے والے نٹساریم کوریڈور پر اسرائیلی افواج کی موجودگی کے لیے کئی متبادل تجویز کیے لیکن دونوں فریقوں نے ان میں سے کسی کو بھی قبول نہیں کیا۔ اسرائیل نے ان قیدیوں کی تعداد پر بھی تحفظات کا اظہار کیا جن کی رہائی کا حماس مطالبہ کر رہی ہے، کیونکہ اسرائیلی وفد نے غزہ سے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔

RELATED ARTICLES

Most Popular

Recent Comments