
پاکستانی پاسپورٹ کی درجہ بندی میں تنزلی، 103ویں نمبر پرآگیا
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) تازہ ترین ہینلی پاسپورٹ انڈیکس کے مطابق پاکستانی پاسپورٹ کئی درجے گر گیا ہے۔منگل کو جاری کردہ نئی رینکنگ کے مطابق پاکستان کا پاسپورٹ اب 103ویں نمبر پر ہے اور یمن کے ساتھ برابر ہے۔ پاکستانی شہریوں کو صرف 31 ممالک میں ویزا فری داخلے کی اجازت ہے۔
یہ اس سے پہلے کے 96ویں نمبر سے ایک واضح گراوٹ ہے جب پاکستانی پاسپورٹ پر 32 ممالک تک ویزا فری رسائی حاصل تھی۔دنیا میں صرف عراق (104واں، 29 ممالک)، شام (105واں، 26 ممالک) اور افغانستان (106واں، 24 ممالک) پاکستان سے نیچے ہیں۔
مضبوط ترین پاسپورٹ
تین ایشیائی ممالک سنگاپور، جنوبی کوریا اور جاپان — اب عالمی درجہ بندی میں سرفہرست ہیں۔سنگاپور پہلے نمبر پر ہے، جس کے شہری 193 ممالک میں بغیر ویزا سفر کر سکتے ہیں۔
جنوبی کوریا دوسرے نمبر پر ہے (190 ممالک)جاپان تیسرے نمبر پر (189 ممالک)۔جرمنی، اٹلی، لکسمبرگ، اسپین اور سوئٹزرلینڈ چوتھے نمبر پر ہیں (188 ممالک)۔جبکہ آسٹریا، بیلجیم، ڈنمارک، فن لینڈ، فرانس، آئرلینڈ اور نیدرلینڈز پانچویں نمبر پر ہیں (187 ممالک)۔
امریکی پاسپورٹ تاریخی گراوٹ کا شکار
پہلی بار ہینلی پاسپورٹ انڈیکس کے 20 سالہ قیام میں، امریکہ دنیا کے 10 طاقتور ترین پاسپورٹس کی فہرست سے باہر ہو گیا ہے۔
دوہزار چودہ (2014) میں پہلے نمبر پر رہنے والا امریکی پاسپورٹ اب 12ویں نمبر پر آ گیا ہے، ملیشیا کے ساتھ برابر جس کے ذریعے 180 ممالک تک بغیر ویزا رسائی حاصل ہے۔
اسی طرح برطانیہ کا پاسپورٹ بھی اپنی تاریخی کم ترین پوزیشن پر پہنچ گیا ہے چھٹے سے آٹھویں نمبر پر گر گیا ہے، حالانکہ 2015 میں یہ پہلے نمبر پر تھا۔
امریکی پاسپورٹ کی گراوٹ کی وجوہات
ہینلی اینڈ پارٹنرز کے مطابق امریکی پاسپورٹ کی گراوٹ کی بڑی وجہ ویزا ریسیپروسٹی کے مسائل ہیں یعنی جتنی آزادی امریکی شہریوں کو دوسرے ممالک میں سفر کی حاصل ہے امریکہ خود اتنی کھلی پالیسی نہیں اپناتا۔
رپورٹ کے مطابق اپریل میں برازیل کے ساتھ ویزا فری معاہدے کی منسوخی،چین کی ویزا فری فہرست میں امریکہ کی غیر شمولیت،پاپوا نیو گنی اور میانمار کے فیصلوں سے امریکی اسکور میں کمی،صومالیہ کے نئے ای ویزہ سسٹم اور ویتنام کے حالیہ فیصلے نے بھی امریکہ کو ٹاپ 10 سے باہر کر دیا۔
ویزا ریسیپروسٹی کیوں اہم ہے؟
فی الحال امریکی شہری 180 ممالک میں بغیر ویزا جا سکتے ہیں لیکن خود امریکہ صرف 46 ممالک کو ویزا فری داخلے کی اجازت دیتا ہے۔یہ عدم توازن دنیا میں سب سے زیادہ ہے آسٹریلیا کے بعد دوسرا، اور کینیڈا، نیوزی لینڈ، جاپان سے ذرا آگے۔رپورٹ کے مطابق یہی وہ ممالک ہیں جنہوں نے پچھلی دہائی میں اپنے پاسپورٹ پاور میں یا تو جمود دیکھا ہے یا کمی
امریکی پالیسی کا اندرونی رجحان
سینٹر فار اسٹریٹجک اینڈ انٹرنیشنل اسٹڈیز کی سینئر ایسوسی ایٹ اینی فورزہائمر کے مطابق”یہ رجحان اس حقیقت کو ظاہر کرتا ہے کہ امریکی پالیسی پہلے ہی اندر کی طرف مائل ہو چکی تھی — اور اب وہی سوچ امریکی پاسپورٹ کی طاقت میں کمی کی صورت میں سامنے آ رہی ہے۔”
انہوں نے کہا کہ یہ اندرون ملک اور محدود سوچ خاص طور پر ترقی پذیر ممالک کو متاثر کر رہی ہے۔صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےافریقہ، مشرقِ وسطیٰ اور جنوب مشرقی ایشیا کے 12 ممالک پر ویزا پابندیاں لگائیں،مزید 7 ممالک پر سخت شرائط عائد کیں،اور تقریباً 36 ممالک پر ممکنہ ویزا بین کی دھمکیاں دیں۔
مزید برآں سات افریقی ممالک کے لیے اب 5,000 سے 15,000 ڈالر کے درمیان ویزا بانڈ لازمی ہے، جو صرف واپسی پر واپس کیا جاتا ہے۔اور زیادہ تر نان امیگرنٹ ویزا درخواستوں کے لیے 250 ڈالر کا “ویزا انٹیگریٹی فیس” تجویز کیا جا رہا ہے۔ای ایس ٹی اے سسٹم کی فیس بھی 30 ستمبر 2025 سے 21 ڈالر سے بڑھا کر 40 ڈالر کر دی گئی ہے۔