
پاکستان صدر ٹرمپ کے امن کے لیے منفرد کردار کی تعریف جاری رکھے گا،شہباز شریف
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک)غزہ امن اجلاس کے بعد وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان صدر ٹرمپ کے “امن کے لیے منفرد کردار” کی تعریف جاری رکھے گا۔منگل کے روز وزیراعظم شہباز شریف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ایک بار پھر تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان امن کے لیے امریک صدر کی منفرد خدمات” پر اپنی “تحسین کا اظہار” جاری رکھے گا۔
یہ بیان ایک دن بعد سامنے آیا جب ٹرمپ، مصر، قطر اور ترکی کے رہنماؤں نے غزہ میں جنگ بندی کو یقینی بنانے کے لیے ایک اعلامیے پر دستخط کیے۔چند گھنٹے بعد جب اسرائیل اور حماس نے قیدیوں اور مغویوں کا تبادلہ کیا۔
وزیراعظم شہباز نے اس تقریب میں شرکت کی جو مصر کے ساحلی شہر شرم الشیخ میں منعقد ہوئی۔ بعد ازاں ایک پریس کانفرنس میں امریکی صدر نے خاص طور پر وزیراعظم شہباز اور آرمی چیف کا ذکر کیا۔
پریمئر نے پلیٹ فارم ایکس (سابق ٹوئٹر) پر ایک پوسٹ میں کہا شرم الشیخ میں غزہ امن اجلاس کے بعد وطن واپسی کے لیے طیارے میں سوار ہونے سے پہلے، میں چند خیالات بانٹنا چاہتا ہوں کہ جو کچھ ہوا وہ کس قدر تبدیلی لا سکتا ہے اور کیوں پاکستان اس عمل میں گہرائی سے شامل رہا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سب سے بڑی ترجیح “غزہ پر مسلط نسل کشی مہم کا فوری خاتمہ” ہے، جس کا انہوں نے دیگر ممالک کے ساتھ مل ہم صدر ٹرمپ کے شکر گزار ہیں کیونکہ انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ وہ اس قتلِ عام کو روکیں گے — اور انہوں نے وہ وعدہ پورا کیا،وزیراعظم نے کہا۔کر مسلسل اعادہ اور زور دیا ہے۔انہوں نے مزید کہا ہم صدر ٹرمپ کے امن کے لیے منفرد کردار کی تعریف جاری رکھیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ فلسطینی عوام کی آزادی، وقار اور خوشحالی پاکستان کی بنیادی ترجیحات میں شامل ہیں اور یہ کہ1967 سے پہلے کی سرحدوں کے ساتھ ایک مضبوط اور قابلِ عمل فلسطینی ریاست کا قیام، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہوپاکستان کی مشرقِ وسطیٰ پالیسی کی اساس رہے گا۔
غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط کے بعد ہونے والی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے وزیراعظم شہباز اور اپنے “پسندیدہ” فیلڈ مارشل عاصم منیر سمیت کئی عالمی رہنماؤں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے امن کے قیام میں کردار ادا کیا۔
اپنے خطاب میں وزیراعظم شہباز نے صدر ٹرمپ اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے امن معاہدہ ممکن بنایا۔
انہوں نے کہا کہ آج جدید تاریخ کے عظیم ترین دنوں میں سے ایک ہے کیونکہ امن حاصل ہوا ہے، اور یہ صدر ٹرمپ کی انتھک کاوشوں کا نتیجہ ہے وہ واقعی امن کے علمبردار ہیں جنہوں نے گزشتہ کئی مہینوں تک دن رات محنت کر کے اس دنیا کو امن و خوشحالی کا مسکن بنانے کی کوشش کی۔”
اپنی تقریر میں وزیراعظم نے ایک بار پھر صدر ٹرمپ کو نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کرنے کی خواہش کا اظہار کیا یہ انعام جمعے کے روز وینزویلا کی اپوزیشن لیڈر ماریا کورینا ماچادو کو دیا گیا۔میں کہنا چاہوں گا کہ پاکستان نے صدر ٹرمپ کو نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کیا تھا کیونکہ انہوں نے سب سے پہلے بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ رکوا کر اور بعد میں اپنی شاندار ٹیم کے ساتھ جنگ بندی ممکن بنا کر غیر معمولی کردار ادا کیا۔
انہوں نے مزید کہا اور آج میں ایک بار پھر اس عظیم صدر کو نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کرنا چاہتا ہوں کیونکہ میرا دل سے یقین ہے کہ وہ امن کے سب سے مخلص اور بہترین امیدوار ہیں — انہوں نے نہ صرف جنوبی ایشیا میں امن قائم کیا اور لاکھوں جانیں بچائیں بلکہ آج یہاں شرم الشیخ میں غزہ میں بھی امن قائم کر کے مشرقِ وسطیٰ میں لاکھوں زندگیاں بچائی ہیں۔