پاک-امریکا سفارتی قربت کی نئی پیش رفت،عالمی میڈیا کی نظر میں
پاک-امریکا سفارتی قربت کی نئی پیش رفت،عالمی میڈیا کی نظر میں
غیر ملکی خبر رساں ادارہ “اے پی “ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیرِاعظم شہباز شریف کی وائٹ ہاؤس میں ملاقات کو امریکا اور پاکستان کے تعلقات میں حالیہ گرمجوشی کی اہم علامت قرار دیا جا رہا ہے۔

“اے پی “ لکھتا ہے کہ یہ بہتری اس وقت دیکھنے میں آئی ہے جب ٹرمپ اور بھارتی وزیرِاعظم مودی کے تعلقات بھارت کی روسی تیل کی خریداری کے باعث کشیدہ ہو گئے ہیں۔ ٹرمپ نے بھارت پر بھاری ٹیکس عائد کیے ہیں جبکہ جولائی میں امریکا اور پاکستان کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پایا جس سے پاکستان کے تیل کے ذخائر کی ترقی اور محصولات میں نرمی ممکن ہو گی۔
اے پی کے مطابق یہ ملاقات دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی سفارتی اور اقتصادی قربت کی عکاسی کرتی ہے۔
بھارتی خبر رساں ادارہ ٹائمز آف انڈیا نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ پاکستان کے وزیرِاعظم شہباز شریف نے جمعے کے روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ’’امن کا علمبردار‘‘ قرار دیتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی میں سہولت فراہم کی۔شہباز شریف نے کہا کہ ٹرمپ کے ’’دلیرانہ، جرات مندانہ اور فیصلہ کن‘‘ اقدامات نے جنوبی ایشیا میں ایک ’’بڑے سانحے‘‘ کو ٹال دیا۔
بھارتی میڈیا نے اس بیان کو اجاگر کرتے ہوئے یہ بھی یاد دلایا کہ صرف چند روز قبل بھارت کے نائب وزیرِاعظم نے واضح طور پر کہا تھا کہ بھارت نے آپریشن ’سندور‘ کے دوران کسی تیسرے فریق کی ثالثی کو قبول نہیں کیا۔ بھارت نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کے خلاف فوجی کارروائی روکنے کے لیے کسی امریکی ثالثی کا کردار موجود نہیں تھا اور نئی دہلی نے ہر طرح کی بیرونی مداخلت کو مسترد کر دیا تھا۔
بھارتی اخبارات اور ٹی وی چینلز کے مطابق، شہباز شریف کے حالیہ بیان نے پاک-امریکہ تعلقات میں بڑھتی ہوئی قربت اور واشنگٹن کی ثالثی کے دعوے کو ایک بار پھر عالمی توجہ کا مرکز بنا دیا ہے، جبکہ بھارت اس مؤقف پر قائم ہے کہ کشمیر اور دیگر تنازعات صرف دو طرفہ بنیادوں پر حل ہوں گے۔
ترکیہ کے نشریاتی ادارے ٹی آر ٹی ورلڈ کے مطابق پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بھارت کے ساتھ جنگ بندی میں کردار پر ’’امن کا علمبردار‘‘ قرار دیا۔
رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف اور پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ سے ملاقات کی، جو دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی قربت کا اظہار ہے۔
ٹی آر ٹی ورلڈ لکھتا ہے کہ ملاقات میں غزہ کی صورتحال،انسدادِ دہشت گردی،دوطرفہ تجارتی تعلقات اور خطے کی سلامتی پر تبادلہ خیال ہوا۔ شہباز شریف نے کہا کہ ٹرمپ کی کوششوں سے جنوبی ایشیا ایک بڑے بحران سے بچ گیا۔
ٹرمپ نے وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کو ’’عظیم رہنما‘‘ قرار دیا اور امریکی کمپنیوں کو پاکستان کے توانائی، زراعت اور آئی ٹی شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔
ٹی آر ٹی کے مطابق شہباز شریف نے ٹرمپ کو پاکستان کے سرکاری دورے کی دعوت دی اور امید ظاہر کی کہ دونوں ملکوں کے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔