نواز شریف اپنے منشور میں ’ووٹ کو عزت دو‘ کے بیانیے سے دستبردار ہو گئے ہیں، سراج الحق
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) باغ جناح کراچی میں انتخابی مہم کے حوالےسے ایک بڑے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا کہ نواز شریف کے منشور میں ’ووٹ کو عزت دو‘ کے فقرے کی کمی ہے، وہ اس نعرے سے دستبردار ہو کر اپنے بیانیے سے توبہ کر گئے ہیں کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ چاہے جتنا دبنا پڑے دب جائیں لیکن مجھے کسی بھی قیمت پر حکومت ملنی چاہیے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں اس بار قیادت کی باری لاڈلوں اور شہزادوں کی نہیں بلکہ کسانوں اور مزدوروں، ڈاکٹروں اور انجینرز اور حق پرست علمائے کرام کی باری ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کا مقروض ہے تو اس کا کون ذمے دار ہے، ہمارے کروڑوں نوجوان بے روزگار ہیں، مہنگائی کی وجہ سے غریب انسان کا سانس لینا مشکل ہو گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اس صبح کے انتظار میں ہیں جو غریبوں کے لیے خوشیوں کا پیغام لائے، جو غریبوں کے لیے عزت کا پیغام لائے، محروموں کے لیے، مظلوموں کے لیے انصاف، جو طلبا کے لیے اچھی تعلیم، جو نوجوانوں کے لیے روزگار اور بے گھر لوگوں کے لیے عزت کے ساتھ رہنے کا پیغام لائے اور اس صبح کی تلاش میں یہ کارروان چل پڑا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تینوں بڑی پارٹیوں نے وہی پرانا منشور پیش کیا، مسلم لیگ(ن) نے منشور پیش کیا کہ پاکستان کو نواز دو، پاکستان کو نواز کی ضرورت نہیں بلکہ امن، خوشحالی، روزگار، صحت و صفائی کی ضرورت ہے۔
سراج الحق کا کہنا تھاکہ نواز شریف کے منشور میں ’ووٹ کو عزت دو‘ کے فقرے کی کمی ہے، وہ اس فقرے سے دستبردار ہو گئے، نوازشریف اپنے بیانیے سے توبہ کر گئے اور ووٹ کو عزت دو کا نعرہ بھول گئے کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ چاہے جتنا دبنا پڑے دب جائیں لیکن مجھے کسی بھی قیمت پر حکومت ملنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کے عوام نے فیصلہ سنادیا کہ کراچی سےڈاکو راج کے خاتمے کا دن ہے، پیپلزپارٹی نے 300 یونٹ فری بجلی دینے کا وعدہ کیا، یہ وعدہ بالکل اسی طرح ہے جیسے 1970 میں روٹی،کپڑے اور مکان کا وعدہ کیا تھا۔
امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ آج فیصلے کا دن ہے، کراچی کا ریفرنڈم ہوگیا اور عوام نے ترازو کے حق میں فیصلہ سنادیا ہے.