غزہ جنگ کا موازنہ ہولوکاسٹ سے کرنے پر اسرائیلی وزیراعظم کی برازیلین صدر پر تنقید
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) رازیل کے صدر لوئیز اناسیو لولا دا سلوا (Luiz Inacio Lula da Silva) نے اسرائیل پر غزہ میں فلسطینیوں کی ’نسل کشی‘ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے غزہ جنگ کا موازنہ ہولوکاسٹ سے کیا جس پر اسرائیل نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق برازیلین صدر نے اتھوپیا کے دارلحکومت میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ جنگ نہیں ہے بلکہ نسل کشی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’یہ فوجیوں کے خلاف فوجیوں کی جنگ نہیں ہے بلکہ جدید اسلحے سے تیار فوج اور خواتین/ بچوں کے درمیان جنگ ہے۔‘
برازیلین صدر نے کہا کہ غزہ میں فلسطینی عوام کے ساتھ جو کچھ ہورہا ہے تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی، بلکہ درحقیقت ماضی ایسا ہوچکا ہے جب ہٹلر نےبڑی تعداد میں یہودیوں کو مارا تھا۔
یاد رہے کہ دوسری عالمی جنگ عظیم کے دوران جرمنی کے قائد ایڈولف ہٹلر کی قیادت میں نازی حکومت نے 60 لاکھ یہودیوں کو قتل کردیا گیا تھا۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے برازیل کے تبصرے کو ’شرمناک اور سنگین‘ قرار دیتے ہوئے برہمی کا اظہار کیا ہے۔
اسرائیلی وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز نے کہا کہ وہ برازیل کے سفیر کو ان ریمارکس پر طلب کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل اپنے دفاع کے حق پر سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
“یہ ہولوکاسٹ کی ایک چھوٹی سی حرکت ہے اور یہودی عوام اور اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق پر حملہ کرنے کی کوشش ہے۔ نیتن یاہو نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل اور نازیوں اور ہٹلر کے درمیان موازنہ کرنا ایک سرخ لکیر کو عبور کرنا ہے۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ’اسرائیل کا نازیوں اور ہٹلر سے موازنہ کرنا غلط ہے، یہ یہودی عوام اور اسرائیل کے دفاع کے حق پر حملہ کرنے کی کوشش ہے‘۔
نیتن یاہو نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل کا نازیوں اور ہٹلر سے موازنہ کرکے ریڈ لائن عبور کی ہے۔