آخری منٹ میں ایران کی شاندار فتح، جاپان کو 2-1 سے زیر کر دیا
کھیل کا آغاز دونوں جانب سے جارحانہ ہوا۔ایران نے ابتدائی لمحات میں گیند پر اپنا غلبہ جمایا مگر جاپان کے کھلاڑیوں نے انتہائی شاطر انداز میں کھیلتے ہوئے گیند کا دفاع کیا اور کھیل میں اپنی پوزیشن مستحکم رکھی، اور اچھے نظم و ضبط کے ساتھ کھیل کھیلا. اس ہالف کے دوران کھیل میں کئی خطرناک ٹیکل دیکھنے میں آئے۔
کھیل کے 28ویں منٹ میں موریتا نے جاپان کے لیے گول کر کے جاپان کو ابتدائی برتری دلائی، ہالف کے بیشتر اوقات میں گیند پر قبضہ جمائے رکھا۔ہالف کے آخری اوقات میں ایران نے بہتر کھیل پیش کرتے ہوئے جاپان کے گول پر حملہ آور ہوئے مگر ایرانی اسٹرائیکر اس کو گول میں تبدیل نہ کر سکے، ہالف کے اختتام تک 3 منٹ کا اضافی وقت دیا گیا مگر ایرانی ٹیم اس وقت میں بھی کوئی فائدہ حاصل نہ کر سکی۔
دوسرے ہالف کے شروعات میں ایرانی جاپان کے گول پہ حملہ آور ہوئے اور اسی اثنا میں جاپان کے ایاسے کے ایرانی کھلاڑی کو فاول کرنے پر پیلا کارڈ دکھا دیا گیا۔ 49 ویں منٹ میں ایران کے لیے ایک کوشش میں 20 نمبر کھلاڑی سردار آزمون، کا ایک شاندار شاٹ جاپانی گول کیپر سوزوکی نے بچایا۔ اور جوابی حملے میں جاپان کے اےاسا ایک ہیڈر کے ساتھ گول کرنے کی کوشش میں ناکام ہو گئے، بال ان کے سر سے لگ کر گول کے اوپر سے باہر چلی گئی۔
52 ویں منٹ میں جاپان کے لیے ایک کوشش میں 20 نمبر کے کھلاڑی کوبو، گول کرنے سے چوکے۔ دواری جانب کھیل کے 54ویں منٹ میں محمد محبی نے گول کر کے ایران کو جاپان کے مد مقابل لا کھڑا کر دیا اور میچ دلچسپ ہو گیا۔ اس موقع کے بعد کھیل میں رفتار تیز ہو گئی۔
کھیل کے 63ویں منٹ میں ایران نے ایک حملے میں سردار آزمون گول کی طرف برق رفتار سے آئے اور گول داغ دیا مگر وہ آف سائیڈ کی نظر ہو گیا۔ ایران کی ٹیم کھیل میں مستحکم نظر آنے لگی اور 67ویں منٹ میں ایک اور حملہ کیا مگر کھلاڑی آف سائیڈ ہو گئے۔جاپان کی ان چھوٹی چھوٹی غلطیوں سے ایران نے فائدہ اٹھانا شروع کر دیا۔
کھیل اپنے مقررہ وقت میں داخل ہوا، چار منٹ کا اضافی وقت دیا گیا جس کے تیسرے منٹ میں جاپان نے اپنے ڈی میں ایرانی کھلاڑی کو گرایا اور ایران کو امپائر نے پینلٹی کک سے نواز دیا۔ ایرانی اسٹرائیکر جہانبخش جو کہ ایرانی کپتان بھی ہیں نے گول کر کے آخری اوقات میں کھیل ایران کے نام کر دیا اور یوں ایران نے سیمی فائینل میں اپنی جگہ بنا لی۔