اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق امریکی صدر باراک اوباما نے ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارتی انتخابات میں کامیابی پر اپنے ردِعمل کا اظہار کر دیا۔
باراک اوباما نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس پر ڈونلڈ ٹرمپ اور جے ڈی وینس کو صدارتی انتخابات میں کامیابی پر مبارک باد دی ہے۔
اُنہوں نے لکھا ہے کہ یہ بات واضح ہے کہ بہت سارے معاملات پر ریپبلکن امیدوار کے ساتھ ہمارے گہرے اختلافات کے پیشِ نظر صدارتی انتخابات کا یہ نتیجہ ہماری امیدوں کے مطابق نہیں ہے لیکن اگر جمہوریت کو برقرار رکھنا ہے تو یہ تسلیم کرنا ہو گا کہ ہمارا نقطۂ نظر ہمیشہ کامیاب نہیں ہو سکتا۔
سابق امریکی صدر نے لکھا ہے کہ جمہوریت کو برقرار رکھنے کے لیے اقتدار کی پُرامن منتقلی کو قبول کرنے کے لیے ہمیشہ تیار رہنا چاہیے۔
اُنہوں نے لکھا ہے کہ مجھے اور مشعل کو نائب صدر کملا ہیرس اور گورنر ٹم والز پر فخر ہے، یہ دونوں ہی غیر معمولی شخصیات ہیں اور دونوں نے ایک قابلِ ذکر انتخابی مہم چلائی۔
باراک اوباما نے مزید لکھا ہے کہ ہم صدارتی انتخابات کے دوران دل و جان سے اپنے فرائض کی ادائیگی کرنے والے افسران اور رضا کاروں کے ہمیشہ شکر گزار رہیں گے۔
اُنہوں نے لکھا کہ امریکا جیسے بڑے ملک میں جہاں مختلف رنگ و نسل کے لوگ رہتے ہیں تو ضروری نہیں کہ ہم ہمیشہ ایک دوسرے کی رائے سے اتفاق کریں۔
سابق امریکی صدر نے یہ بھی لکھا ہے کہ امریکا کی ترقی کے لیے ضروری ہے کہ ہم ان لوگوں کے ساتھ بھی نیک نیتی اور خوش اخلاقی سے پیش آئیں جن سے ہمارے شدید اختلافات ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کامیاب ہو گئے ہیں، وہ امریکا کے 47 ویں صدر منتخب ہوئے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ دوسری مرتبہ امریکا کے صدر منتخب ہوئے ہیں۔
امریکی صدارتی انتخاب میں 538 میں سے ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے 277 اور ڈیموکریٹ امیدوار کملا ہیرس نے 226 الیکٹورل ووٹ حاصل کیے ہیں۔