Friday, July 5, 2024
کھیلکرکٹسابق افغان ویمنز کرکٹرز نے آئی سی سی کو خط لکھ دیا

سابق افغان ویمنز کرکٹرز نے آئی سی سی کو خط لکھ دیا

سابق افغان ویمنز کرکٹرز نے آئی سی سی کو خط لکھ دیا

اردو انٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق افغانستان کی خواتین کرکٹ ٹیم کی سترہ کھلاڑیوں نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کو ایک اجتماعی خط لکھ کر آسٹریلیا میں پناہ گزینوں کی ٹیم بنانے کی درخواست کی ہے۔

افغانستان کرکٹ بورڈ (اے سی بی) کی جانب سے کنٹریکٹ کیے گئے کھلاڑیوں نے اے سی بی کے بینر تلے کھیلنے یا قومی ٹیم کہلانے کا مطالبہ نہیں کیا لیکن انہوں نے آئی سی سی سے ایک ٹیم بنانے کا مطالبہ کیا جو انہیں “ان تمام افغان خواتین کی نمائندگی کرنے کی اجازت دے گی.

یہ خط راشد خان کی قیادت میں مردوں کی ٹیم نے پہلی بار ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کر کے تاریخ رقم کرنے کے چند دن بعد سامنے آیا ہے۔

خط کی شروعات ہم، افغانستان کی خواتین ٹیم کی سابقہ ​​کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑی، آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں افغانستان کی کامیابیوں پر فخر اور پرجوش ہیں اور راشد خان اور ان کی ٹیم کو سیمی فائنل میں پہنچنے پر مبارکباد دینا چاہتے ہیں ۔

“ایک گہرا دکھ یہ ہے کہ ہم بطور خواتین، مرد کرکٹرز کی طرح اپنے ملک کی نمائندگی نہیں کر سکتے۔

سابق افغان کرکٹرز کی حیثیت سے جو اب بیرون ملک مقیم ہیں ہم افغانستان کی خواتین کی قومی ٹیم کی نمائندگی کرنے سے قاصر ہیں ہم آئی سی سی سے کہہ رہے ہیں کہ وہ آسٹریلیا میں پناہ گزینوں کی ٹیم کے قیام میں ہماری مدد کرے اس کا انتظام کرکٹ آسٹریلیا میں واقع ایسٹ ایشین کرکٹ آفس کے ذریعے کیا جا سکتا ہے۔ اس ٹیم کے ذریعے ہمارا مقصد ان تمام افغان خواتین کی نمائندگی کرنا ہے جو کرکٹ کھیلنے کا خواب دیکھتی ہیں لیکن افغانستان میں کھیلنے سے قاصر ہیں۔

اے سی بی نے 2020 میں 25 کھلاڑیوں سے معاہدہ کرنے اور انہیں عمان کے دورے پر بھیج کر ملک میں خواتین کی کرکٹ کو فروغ دینے کی خواہش کا اظہار کیا تاہم، ایسا کبھی نہیں ہوا جب طالبان نے ملک پر قبضہ کر لیا اور لڑکیوں کے عوامی مقامات بشمول کھیلوں پر پابندی لگا دی۔

افغان پناہ گزینوں کی ایک ٹیم بنانے سے ہمیں سرحدوں کے بغیر کرکٹ ٹیم کو کھیلنے، کوچنگ اور انتظام کرنے کا موقع مل سکتا ہے اس ٹیم کی تشکیل سے وہ تمام افغان خواتین جو اپنے ملک کی نمائندگی کرنا چاہتی ہیں ایک بینر تلے اکٹھے ہونے کی اجازت دے گی۔

پناہ گزینوں کی ٹیم رکھنے کے ہمارے اہداف اپنی صلاحیتوں کی نشوونما اور نمائش کرنا، افغانستان میں باقی خواتین کو امید دلانا اور افغانستان کی خواتین کو درپیش چیلنجوں کی طرف توجہ مبذول کرنا ہے۔

دیگر خبریں

Trending

Shannon Young called Babar Azam a world class player

شینن ینگ نے بابراعظم کو ورلڈ کلاس پلیئر قرار دیا

0
اردو انٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق لاہور میں گفتگو کرتے ہوئے شینن ینگ نے بابراعظم کو ورلڈ کلاس پلیئر قرار دیا اور ...