عمران خان اور اُن کی اہلیہ نے اختیارات کا غلط استعمال کیا ، توشہ خانہ کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری
احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر نے سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے.
احتساب عدالت کے تفصیلی فیصلہ میں 16 گواہان کے بیانات کو قلمبند کیا گیا. فیصلے کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے وزیر اعظم آفس کا غلط استعمال کرتے ہوئے ڈیڑھ ارب سے زیادہ کا مالی فائدہ حاصل کیا ہے.
احتساب عدالت کے فیصلے کے مطابق عمران خان اور بشریٰ بی بی کو غیر ملکی سربراہاں سے 108 تخائف ملے. بشری بی بی کو سعودی ولی عہد کی طرف سے جو گراف جیولری سیٹ دیا گیا تھا وہ بشریٰ بی بی نے توشہ خانہ میں رپورٹ تو کروایا تھا لیکن جمع نہیں کروایا.
مزید یہ کہ گراف جیولری سیٹ کو عمران خان اور ان کی اہلیہ نے 90 لکھ روپے میں حاصل کیا جبکہ اس کی اصل قیمت تین ارب سولہ کروڑ روپے سے زائد تھی.
فیصلے کے مطابق عمران خان اور ان کی اہلیہ نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے قومی خزانے کو ڈیڑھ ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا ہے.
پراسیکیوشن کی طرف سے پیش کئے گئے ٹھوس شواہد کے بناہ پر احتساب عدالت نے عمران خان اور ان کی اہلیہ کو 14,14 سال قیدِ بامشقت کی سزا جبکہ فی کس 78 کروڑ 70 لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا ہے.
احتساب عدالت کے فیصلے کے مطابق عمران خان کا رویہ ٹرائل کے دوران کافی نامناسب تھا اور ملزمان کا جیل میں گزرا ہوا وقت بھی سزا میں شامل تصور ہوگا.