اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) ایران کے سپریم لیڈر نے منگل کے روز اپنے ایک بیان میں قرار دیا ہے کہ سڈرسئیل اور امریکہ کا یہ خیال بالکل غلط ہے کہ بشارالاسد کا اقتدار ختم ہو جانے سے مزاحمت کا خاتمہ ہو جائے گا۔ بشارالاسد کے آٹھ دسمبر سے تختہ الٹے جانے کے بعد خامنہ ای کا یہ پہلا باقاعدہ بیان ٹی وی پر کی گئی تقریر کی صورت سامنے آیا ہے۔
انہوں نے کہا اس وقت جو ڈویلپمنٹ شام میں جاری ہیں اور جن جرائم کا شام کے خلاف صہیونیت امریکہ ارتکاب کر رہا ہے یا ان کا کوئی بھی دوسرا اتحادی کر رہا ہے۔ان کی غلط فہمی ہے کہ اس سے مزاحمت ختم جائے گی۔
خیال رہے غزہ میں فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے آٹھ اکتوبر سے جنگی حالت میں ایرانی حمایت یافتہ حزب اللہ کو سخت نقصان اور تباہی سے دوچار ہونا پڑا ہے۔ اسی طرح فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس اور فلسطینی عوام کا نقصان بھی غیر معمولی ہوا ہے ۔ اب بشارالاسد کا تختہ الٹے جانے سے حزب اللہ کی سپلائن بھی ٹوٹ گئی ہے۔ تاہم علی خامنہ ای نے پرزور انداز میں کہا ہے کہ مزاحمت کمزور نہیں ہو گی نہ ہی اس سے ایران کمزور ہو گا۔
ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے کہا صہیونی سمجھتے ہیں کہ وہ حزب اللہ کو محاصرے میں لے کر اسے ختم کر دیں گے ۔لیکن یہ صہیونی نہیں جانتے کہ اسرائیل کو کون محاصرے میں لے کر ختم کر دے گا۔