بار اور بنچ مختلف نہیں ایک ہے، ہمیشہ بار کے منتخب نمائندوں کو ترجیح دی،چیف جسٹس
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ خواہش ہے سپریم کورٹ مکمل ہوجائے، سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ میں ججز کی خالی آسامیاں پرکرنا ترجیح ہے، ججز کی تعیناتیوں سے پہلے ہائیکورٹس رولز میں ترامیم ضروری ہے۔سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں سپریم کورٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہائیکورٹس کے چیف جسٹس صاحبان سے گزارش ہے آہستہ آہستہ ہائیکورٹس میں ججز کی تعداد مکمل کریں۔
ہائیکورٹس رولز میں ترامیم کیلئے جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔قاضی فائز عیسیٰ نے مزید کہا کہ دیکھنا یہ ہے ویڈیو لنک رکھیں یا رجسٹری یا دونوں کوساتھ لےکرچلیں، بار اور بنچ مختلف نہیں ایک ہے، ہمیشہ بار کے منتخب نمائندوں کی ترجیح دی، رجسٹری پربنچ بنانے کے عمل کا لاہور سے آغاز کردیا اگلے مرحلے میں دوسری رجسٹریوں میں جائیں گے۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ججز کی تعیناتیاں موجودہ طریقہ کار سے کریں یانئے رولز کے مطابق اس پر فریقین سے بات کریں گے، ٹیکنالوجی نے سپریم کورٹ کی رجسٹریوں کامعاملہ محدود کردیاہے، کم از کوئی بھی بنچ ایک ہفتے سے کم کانہیں ہونا چاہئے۔خیال رہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیسز کی سماعت کیلئے لاہور میں موجود ہیں اور سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں مختلف کیسز کی سماعت کررہے ہیں اور ان کے کیسز کی کاز لسٹ جاری کر دی گئی تھی۔
، اس حوالے سے 2 بینچز تشکیل دے دیئے گئے تھے جن میں ایک بینج میںجسٹس منصور علی شاہ، جسٹس امین الدین خان، جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس یحییٰ آفریدی اور جسٹس اطہر من اللہ شامل تھے جبکہ دوسرے بینج میںچیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ بنایا گیا تھاجس میں جسٹس امین الدین خان اور جسٹس جمال خان مندوخیل شامل ہیں۔دونوں بینچز 19 اپریل تک لاہور رجسٹری میں اہم نوعیت کے مختلف کیسز کی سماعت کریں گے، لاہور رجسٹری میں مقدمات کی سماعت کے حوالے سے کاز لسٹ جاری کردی گئی تھی اور فریقین اور وکلاءکو کیسز کی سماعت کے متعلق بھی آگاہ کر دیا گیا تھا۔