آسٹریلین وکٹ کیپر کو امپائر کے فیصلے پر اختلاف مہنگا پڑ گیا آئی سی سی کی سرزنش
اردو انٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کے وکٹ کیپر بلے باز میتھیو ویڈ کو گزشتہ ہفتے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں انگلینڈ کے خلاف اپنی ٹیم کی فتح کے دوران “امپائر کے فیصلے پر اختلاف ظاہر کرنے” پر آئی سی سی نے سرزنش کی ہے۔
مزید برآں، ویڈ کے تادیبی ریکارڈ میں ایک ڈیمیرٹ پوائنٹ کا اضافہ کیا گیا ہے جو 24 ماہ میں اس کا پہلا جرم ہے۔
آئی سی سی نے ایک بیان میں کہا کہ آسٹریلیا کے کھلاڑی میتھیو ویڈ کو ہفتہ کو بارباڈوس کے کینسنگٹن اوول میں انگلینڈ کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کے گروپ بی میچ کے دوران آئی سی سی ضابطہ اخلاق کے لیول 1 کی خلاف ورزی کرنے پر سرزنش کی گئی ہے۔
یہ واقعہ آسٹریلیا کی اننگز کے 18ویں اوور میں پیش آیا ویڈ نے لیگ اسپنر عادل رشید کی طرف سے گیند باز کی طرف ایک گیند کھیلی، امید کرتے ہوئے کہ امپائر اسے ‘ڈیڈ بال’ کہے گا جب ایسا نہیں ہوا تو ویڈ نے امپائروں کے ساتھ اس فیصلے پر اختلاف کیا۔
ویڈ نے آئی سی سی کے ضابطہ اخلاق کے آرٹیکل 2.8 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پلیئرز اور پلیئر سپورٹ پرسنل کی خلاف ورزی کی جس کا تعلق “ایک بین الاقوامی میچ کے دوران امپائر کے فیصلے پر اختلاف ظاہر کرنے سے ہے 36 سالہ ویڈ نے جرم تسلیم کیا اور آئی سی سی ایلیٹ پینل آف میچ ریفریز کے اینڈی پائکرافٹ کی تجویز کردہ منظوری کو قبول کر لیا اس لیے باقاعدہ سماعت کی ضرورت نہیں تھی۔
آن فیلڈ امپائر نتن مینن اور جوئل ولسن کے ساتھ تھرڈ امپائر آصف یعقوب اور چوتھے امپائر جے رامن مدانگوپال نے الزام کو آگے بڑھایا ہے۔
لیول 1 کی خلاف ورزیوں پر کم از کم سزا سرکاری سرزنش کھلاڑی کی میچ فیس کا زیادہ سے زیادہ 50 فیصد اور ایک یا دو ڈیمیرٹ پوائنٹس شامل ہیں۔