اردو انٹرنیشنل اسپورٹس ویب ڈیسک تفصیلات کے مطابق پاکستان کے اسٹار جیولن تھرو ارشد ندیم پیرس اولمپکس 2024 سے قبل ڈائمنڈ لیگ میں شرکت کے لیے پیرس کے لیے روانہ ہوگئے ہیں۔ ڈائمنڈ لیگ 7 جولائی کو فرانس کے دارالحکومت میں کھیلی جائے گی۔
اسٹار ایتھلیٹ نے بتایا کہ وہ اولمپکس میں پاکستان کے میڈل جیتنے کے لیے بے چین ہیں ۔ 1992 میں پاکستان نے ہاکی میں اولمپک میڈل جیتا تھا اس کے بعد ایک طویل عرصہ گزر گیا پاکستان نے اولمپکس میں کوئی تمغہ نہیں جیتا.ارشد ندیم نے مزید کہا” میں واقعی اس تمغہ کو جیتنے کا ارادہ رکھتا ہوں، اور میں اسے حاصل کرنے کے لیے اپنی طاقت کے مطابق میں ہر ممکن کوشش کروں گا”. انہوں نے چند ہفتے قبل ٹانگ کی انجری سے صحت یاب ہونے کے بعد اپنے ٹرینر کے تحت گزشتہ ہفتے آنے والے ایونٹس کے لیے دوبارہ تربیت شروع کی۔ ٹانگ کی چوٹ نے ندیم کو فن لینڈ میں ہونے والے ایک دو ایونٹس سے دستبردار ہونے پر مجبور کیا لیکن اسٹار کھلاڑی نے بتایا کہ وہ صحت یاب ہورہے ہیں اور “بہتر محسوس کر رہے ہیں”۔
ندیم نے کہا کہ مجھے ڈائمنڈ لیگ کھیلنے کے لیے پیرس جانا ہے، دعا کریں کہ میں فٹ رہوں۔ “میں طویل عرصے سے انجری کا شکار ہوں، لیکن یہ کھیل کا حصہ ہے۔ “میں نے ٹوکیو اولمپکس کے ایک سال بعد ایک ایونٹ کھیلا۔ اگر میں فٹ ہوں تو اولمپکس میں اپنی بہترین تھرو کرنے کی کوشش کروں گا۔‘‘
کومن ویلتھ گیمز 2022 میں سونے کا تمغہ جیتنے کے علاوہ، ارشد ندیم نے بڈاپیسٹ میں ہونے والی عالمی ایتھلیٹکس چیمپئن شپ 2023 میں چاندی کا تمغہ بھی حاصل کیا۔ انہوں نے عالمی ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں تمغہ جیتنے والے پہلے پاکستانی بن کر تاریخ رقم کی۔ اس نے عالمی ایتھلیٹکس چیمپئن شپ کے دوران پیرس اولمپکس کے لیے بھی اہلیت حاصل کی۔ پیرس اولمپکس کے لیے خودکار کوالیفائنگ بینچ مارک 85.50 میٹر تھا جسے ندیم نے 86.79 میٹر تھرو کے ساتھ توڑا۔ انہوں نے گزشتہ سال جاری 34ویں نیشنل گیمز میں بھی گولڈ میڈل حاصل کیا تھا۔ انہوں نے ایک بار پھر اپنی قابلیت کا ثبوت دیا کیونکہ انہوں نے اپنی تیسری کوشش میں 78.02 میٹر کی طویل ترین تھرو ریکارڈ کی۔