قومی اسمبلی کی نشستوں پر منتخب 3 آزاد امیدواروں کا مسلم لیگ ن میں شمولیت کا اعلان
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک ) قومی اسمبلی کی نشستوں پر منتخب 3 آزاد امیدواروں نے مسلم لیگ ن میں شمولیت کا اعلان کردیا ہے، ان میں آزاد امیدوار راجہ خرم نواز، بیرسٹر عقیل ملک ، میاں خان بھٹی شامل ہیں، آزاد امیدواروں کا کہنا ہے کہ ن لیگ کی حکومت کا حصہ بن کر عوام کی خدمت کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق این اے 48 سے منتخب آزاد امیدوار راجہ خرم نواز نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ این اے 48کے ووٹرز اور سپورٹرز کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جنہوں نے مجھے ووٹ دیئے اور سپورٹ دی۔
الیکشن میں مسلم لیگ ن اور استحکام پاکستان پارٹی کا حمایت یافتہ امیدوار تھا۔ میں اپنے مسلم لیگ ن کے ووٹرز اور سپورٹرز کے ساتھ مشاورت کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ میں آج باقاعدہ طور پر پاکستان مسلم لیگ ن میں شمولیت کا اعلان کررہا ہوں۔
مسلم لیگ ن کی جو حکومت بننے جارہی ہے میں اس حکومت کا حصہ ہوں گا اور اپنے حلقے این اے 48 کے عوام کی خدمت کروں گا۔
اسی طرح این اے 54 سے بیرسٹر عقیل ملک نے بھی آزاد حیثیت میں الیکشن جیت کرمسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔ این اے 253 سے میاں خان بگٹی نے مسلم لیگ ن میں شمولیت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سبی ڈویژن میں چار اضلاع کوہلوں، ہرنائی، سبی ، ڈیرہ بگٹی میں 46ہزار 683ووٹ لے کر جیتا ہوں۔مجھے ن لیگ کا ٹکٹ نہیں ملا تھا لیکن اب مجھے مسلم لیگ ن میں شمولیت کی دعوت دی ہے، اس لئے میں اعلان کرتا ہوں کہ ن لیگ کے ساتھ رہوں گا۔
دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء مصدق ملک نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا خیال تھا اور پولز بتارہے تھے اس سے کم سیٹیں ملی ہیں، ہم سمجھتے تھے کہ ہمیں 85 سے 100تک سیٹیں ملیں گی۔ لیکن ہمیں کم سیٹیں ملی ہیں، ووٹرز اور سپورٹرز کا شکرگزار ہوں۔ اس وقت تمام آزاد امیدوار100کے قریب ہیں، جن میں سب پی ٹی آئی کے نہیں ہیں، لیکن زیادہ ان میں پی ٹی آئی کے ہیں،یہ پی ٹی آئی پر منحصر ہے کہ وہ آگیت کیسے چلتی ہے، ورنہ ابھی نئی جماعت کا نام بھی طے نہیں ہوا تھا کہ سب اس میں شامل ہوگئے، امید ہے کہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ پی ٹی آئی میں ہی رہیں، مگر ان کا ٹریک ریکارڈ اچھا نہیں ہے۔
ہم بھی ماضی میں اس طرح کی صورتحال سے گزرے ہیں۔ پی ٹی آئی کو چاہیے کہ اپنے آزاد ارکان پر نظر رکھیں۔ الیکشن کمیشن کے قوانین کے مطابق بطور رجسٹرڈ جماعت سب سے زیادہ سیٹیں ملی ہیں، ہم نے ایم کیوایم پیپلزپارٹی اور دوسری جماعتوں سے بھی رابطہ کیا ہے۔اسی طرح سابق صدر آصف زرداری اورصدر ن لیگ شہبازشریف کے درمیان گزشتہ رات ہونے والی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
جس کے تحت ملاقات میں شہبازشریف نے شکوہ کیا کہ پیپلزپارٹی کی قیادت نے بے جا تنقید کی ، جس پر آصف زرداری نے کہا کہ وہ الیکشن کا حصہ تھا اس کو ختم کیا جائے۔ میاں صاحب ! آپ بھی تو جلسوں میں پیپلزپارٹی پر تنقید کرتے رہے۔ آصف زرداری نے کہا کہ اب ہمیں حکومت سازی کیلئے معاملات کو طے کرنا چاہیے، جمہوریت میں استحکام کیلئے مل کر فارمولے کو طے کرنا ہوگا، ہم اپنی جماعت سے مشاورت کرلیتے ہیں آپ بھی مشاورت کرلیں۔ جس پر شہبازشریف نے پارٹی قائد نوازشریف سے مشاورت کیلئے وقت مانگا ہے۔
دو سابق ارکان صوبائی اسمبلی نے مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کرلی