امریکا نومنتخب حکومتِ پاکستان کے ساتھ ’مضبوط‘ تعلقات جاری رکھنے کا خواہاں

0
62

امریکا نومنتخب حکومتِ پاکستان کے ساتھ ’مضبوط‘ تعلقات جاری رکھنے کا خواہاں

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک)ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستان کے ساتھ مضبوط شراکت داری کے لیے امریکا کے پائیدار عزم کو اجاگر کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئے وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں اس شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے خواہاں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مریم نواز کا وزیراعلیٰ منتخب ہونا پاکستانی سیاست میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے، خواتین کو ملک کی سیاسی دھارے میں شامل کرنے کے لیے پاکستان کے ساتھ تعاون کرنے کے منتظر ہیں، پاک امریکا ویمن کونسل، سول سوسائٹی، فیصلہ سازی کے دیگر اداروں سے تعاون جاری ہے۔

8 فروری کے انتخابات کے بعد نئی حکومت کے بارے میں ایک صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان کا کہنا تھا کہ میں نئے وزیر اعظم کے بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کروں گا لیکن جیسا کہ میں پہلے ہی کہہ چکا ہوں کہ ہم پاکستان کے ساتھ دیرینہ شراکت داری کو بہت اہمیت دیتے ہیں اور ہم مستقل طور پر ایک مضبوط، خوشحال، اور جمہوری پاکستان کو امریکا-پاکستان کے مفادات کے لیے انتہائی اہم سمجھتے ہیں۔

نئی قیادت کے ساتھ روابط کے تسلسل پر زور دیتے ہوئےمیتھیو ملر نے اعلان کیا کہ وزیراعظم شہباز شریف اور ان کی حکومت کے ساتھ ہماے روابط ان مشترکہ مفادات پر توجہ مرکوز کرتے رہیں گے۔

ترجمان نے مریم نواز کے نئے وزیر اعلیٰ کے طور پر انتخاب کو پاکستانی سیاست میں ایک اہم پیش رفت کے طور پر تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ ہم خواتین بشمول امریکا-پاکستان ویمن کونسل ، سول سوسائٹی و دیگر کو ملک کی سیاست، معیشت اور دیگر فیصلہ سازی کے شعبوں میں مکمل طور پر ضم کرنے کے لیے پاکستان کے ساتھ زیادہ وسیع پیمانے پر تعاون کے منتظر ہیں۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ دیرینہ شراکت داری ہے، امریکا پاکستان کے ساتھ اتحاد کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔

میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ خوشحال اور جمہوری پاکستان کو امریکا اور پاکستان کے مفادات کے لیے اہم سمجھتے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف اور ان کی حکومت کے ساتھ مشترکہ مفادات کو آگے بڑھانے پر توجہ مرکوز رہے گی۔

جب ایک اور صحافی نے انہیں یاددہانی کروائی کہ پاکستان میں پہلے ہی بینظیر بھٹو خاتون وزیر اعظم رہ چکی ہیں جوکہ ایک سنگ میل تھا تو میتھیو ملر نے کہا کہ وہ بالکل تھیں اور اس بات سے اس حقیقت میں کوئی تبدیلی نہیں آتی ہے۔

مریم نواز پر اپوزیشن کی جانب سے دھاندلی سے متعلق لگائے گئے الزام کے سوال پر ترجمان نے جواب دیا کہ میں پاکستان کی اندرونی سیاست پر تبصرہ نہیں کروں گا۔