الیکشن کمیشن کے فیصلے کو معطل کرنے والےجج کے رشتہ دار خیبرپختونخوا میں الیکشن لڑ رہے ہیں،شہباز شریف
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم شہباز شریف نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے یہ دعوی کیا کہ پشاور ہائی کورٹ کے جج جسٹس کامران حیات میاں خیل جنہوں نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو معطل کیا انکے رشتہ دار خیبرپختونخوا میں الیکشن لڑ رہے ہیں۔ صحافی فخر دورانی نے اس دعوے کے فیکٹ چیک کے لیے کچھ تحقیقات کی ہیں کہ آیا جج صاحب پر لگائے گئے یہ الزامات درست ہیں یا غلط؟
جسٹس کامران حیات پشاور ہائی کورٹ کے جج بننے سے پہلے پی ٹی آئی دور حکومت میں خیبر پختونخواہ میں ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کے عہدے پر فائز تھے۔ انکے ایک بھائی شاہد حیات میاں خیل نے پولیس سروس آف پاکستان میں خدمات سرانجام دیں۔ اور یہ سپریم کورٹ کے سابق جج اور سابق چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس مظہر عالم میاں خیل کے بھی رشتہ دار ہیں۔
جسٹس کامران حیات کے کزن شعیب ناصر خان ڈیرہ اسماعیل خان (DI KHAN-II) کے حلقہ NA 45 جو کہ تحصیل کلاچی ہے وہاں سے قومی اسمبلی کے امیدوار اور PK 115 سے بھی امیدوار ہیں۔ ان سے پہلے اس حلقے سے ڈیرہ اسماعیل خان سے شیخ یعقوب پی ٹی آئی کے ایم این اے منتخب ہوئے تھے۔
لیکن شیخ یعقوب کی پرویز خٹک کی پارٹی میں شمولیت کے بعد اس حلقے سے پی ٹی آئی کی ٹکٹ کے لیے جسٹس کامران حیات کے کزن شعیب ناصر میاں خیل ایک مضبوط امیدوار سمجھے جارہے تھے۔
مقامی ذرائع کیمطابق موجودہ حالات میں پی ٹی آئی کے علی امین گنڈا پور کو مقامی سطح پر ایک مضبوط بیک گراونڈ والے امیدوار کی ضرورت تھی اور شعیب ناصر میاں خیل اس پیمانے پر پورا اترتے تھے اس لیے شیخ یعقوب کا خالی کردہ حلقے میں یہ ایک مضبوط امیدوار سمجھے جارہے ہیں۔