Uranium enrichment is no longer taking place anywhere in the country, says Iranian Foreign Minister
ملک میں کسی بھی مقام پر اب یورینیم کی افزائش نہیں ہو رہی،وزیرِ خارجہ ایران
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) عالمی خبر رساں ادارے “اے پی ” کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ نے اتوار کے روز کہا کہ تہران ملک میں کسی بھی مقام پر اب یورینیم کی افزائش (افزودگی) نہیں کر رہا، اور اس بیان کے ذریعے مغرب کو یہ پیغام دینے کی کوشش کی کہ وہ اپنے جوہری پروگرام پر ممکنہ مذاکرات کے لیے اب بھی تیار ہے۔
وزیرِ خارجہ نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے ایک صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے بتایا جو ایران کے دورے پر تھے۔وزیرِ خارجہ عباس عراقچی نے ایرانی حکومت کی جانب سے اب تک کا سب سے واضح بیان دیا، بالخصوص جون میں ایران اور اسرائیل و امریکہ کے درمیان 12 روزہ جنگ کے دوران اس کی افزائش گاہوں پر ہونے والے فضائی حملوں کے بعد۔
عراقچی نے کہا ہے کہ
ایران میں کوئی خفیہ (غیر اعلانیہ) جوہری افزائش نہیں ہو رہی۔ ہماری تمام تنصیبات بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کی نگرانی اور حفاظتی اقدامات کے تحت ہیں۔ فی الحال کوئی افزائش نہیں ہو رہی کیونکہ ہماری افزائش کرنے والی تمام تنصیبات پر حملہ کیا گیا ہے۔
ایران کا کہنا ہے کہ بمباری شدہ مقامات تک رسائی میں رکاوٹیں ڈالی جا رہی ہیں
یہ سوال کیے جانے پر کہ ایران کو امریکا اور دیگر ممالک کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنے کے لیے کیا چاہیے ہوگا،عراقچی نے کہا کہ ایران کا اپنے جوہری پروگرام کے بارے میں پیغام بالکل واضح ہے۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا ہے کہ
ایران کا افزائش کا حق، جوہری ٹیکنالوجی کے پُرامن استعمال کا حق، جس میں یورینیم افزائش بھی شامل ہے ناقابلِ تردید ہے۔ یہ ہمارا حق ہے، اور ہم اسے استعمال کرتے رہیں گے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ بین الاقوامی برادری، بشمول امریکا، ہمارے حقوق کو تسلیم کرے اور سمجھے کہ یہ ایران کا بنیادی اور ناقابلِ تنسیخ حق ہے اور ہم اپنے حقوق سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے۔





