اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) روس نے یوکرین کے شمال مشرقی شہر خارکیف کو ایک بڑے “میزائل حملے” کا نشانہ بنایا ہے۔ یہ بات آج بدھ کی صبح شہر کے میئر ایگور تیریخوف نے بتائی۔
ٹیلی گرام پر اپنے بیان میں انھوں نے لکھا کہ “خارکوف کو بڑے میزائل حملے کا سامنا ہے۔ شہر میں سلسلہ وار دھماکے سنے گئے۔ ابھی تک بیلسٹک میزائل شہر کا رخ کر رہے ہیں”۔
علاقائی عہدے دار کے مطابق روس نے سات حملے کیے جب کہ جانی و مالی نقصان کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
ادھر روسی وزارت دفاع نے بدھ کے روز اعلان کیا ہے کہ اس کی فوج نے گذشتہ رات یوکرین کے 59 ڈرون طیارے مار گرائے۔
یوکرین کے وزیر توانائی جیرمن گالوشینکو کے مطابق روس نے یوکرین میں توانائی کے سیکٹر کو بڑے حملے کا نشانہ بنایا ہے جس کے سبب حکام نے توانائی کے استعمال پر قیود لگا دی ہیں۔
اس سے قبل روسی وزارت دفاع نے اتوار کے روز بتایا تھا کہ روسی افواج نے یوکرین میں دو قصبوں کا کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ ان میں ایک خارکیف اور دوسرا دونیسک میں واقع ہے۔
روسی فوج دونیسک کے علاقے میں پیش قدمی کر رہی ہے۔ وہ بوکروفسک کے قصبے کی سمت بڑھ رہی ہے جو ایک تزویراتی مرکز اور کوئلے کی کانوں کا ایک اہم مقام ہے۔
روسی افواج نے گذشتہ دو ماہ کے دوران میں مشرقی یوکرین کی جانب تیز تناسب سے پیش قدمی کی ہے۔