اسلام آباد: ڈی چوک پر تحریک انصاف کے احتجاج کے دوران متعدد صحافیوں پر حملے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ مظاہرین کے غصے کا شکار بننے والے صحافیوں میں کئی خاتون صحافی بھی شامل ہیں، جنہوں نے شکایت کی ہے کہ انہیں دھکے دیے گئے اور لاتوں سے نشانہ بنایا گیا۔
خاتون صحافیوں نے مظاہرین کے رویے کو ناقابل برداشت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے ساتھ جو سلوک ہوا، وہ پیشہ ورانہ فرائض کی ادائیگی میں رکاوٹ ڈالنے کے مترادف ہے۔ صحافتی حلقوں نے ان حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت اور مظاہرین سے اپیل کی ہے کہ صحافیوں کو محفوظ ماحول فراہم کیا جائے تاکہ وہ اپنے فرائض بخوبی انجام دے سکیں۔
احتجاج کے دوران کئی صحافیوں نے بتایا کہ مظاہرین نے ان کے کیمروں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی اور انہیں رپورٹنگ سے روکنے کی کوشش کی گئی۔ صحافتی تنظیموں نے ان واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آزادی صحافت کو دبانے کی ایسی کوششوں کی حوصلہ شکنی کی جانی چاہیے۔
صحافتی تنظیموں اور سیاسی قیادت سے مطالبہ: صحافتی تنظیموں نے حکومت اور تحریک انصاف کی قیادت سے مطالبہ کیا ہے کہ مظاہرین کو ایسے اقدامات سے روکا جائے جو آزادی صحافت کے خلاف ہوں اور صحافیوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔