کرم میں جاری تشدد کی لہر کے دوران ہلاکتوں کی تعداد 102 تک پہنچ گئی ہے۔ پولیس اور اسپتال ذرائع نے بدھ کو بتایا کہ 21 نومبر کو قافلے پر حملے، بازار کو جلانے اور جھڑپوں کے واقعات میں مزید ہلاکتیں رپورٹ ہوئی ہیں۔ قافلے پر حملے میں زخمی ہونے والا ایک شخص زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا، جس سے اس واقعے میں ہلاکتوں کی تعداد 52 ہوگئی ہے۔ تازہ جھڑپوں میں مزید دو افراد جاں بحق ہوگئے ہیں، جبکہ مجموعی طور پر 138 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔
سرحد اور تعلیمی ادارے بند
خرلاچی میں پاک افغان سرحد بدستور بند ہے، جبکہ انٹرنیٹ سروس کی معطلی کے ساتھ ساتھ ضلع کے اسکول بھی بند کر دیے گئے ہیں۔ کشیدہ حالات نے مقامی لوگوں کی زندگی کو مزید مشکلات کا شکار کر دیا ہے۔
جرگہ کی مفاہمتی کوششیں
ڈپٹی کمشنر کرم کے مطابق، علاقے میں امن کے قیام کے لیے جلد ہی ایک جرگہ مفاہمتی کوششیں شروع کرے گا۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ جرگہ فریقین کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے اور مستقل امن قائم کرنے کے لیے مذاکرات کرے گا۔
عوام کی حالت زار
کرم کے عوام موجودہ حالات سے شدید متاثر ہیں۔ روزمرہ زندگی مفلوج ہو چکی ہے، اور عوام حکومتی اقدامات کے منتظر ہیں تاکہ اس تشدد کا جلد خاتمہ ہو سکے۔
تحریر: جواد شنواری