اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) اگرچہ گذشتہ اکتوبر کے آخر میں اسرائیل کی جانب سے ایران پر کیے گئے فضائی حملوں کو تقریباً ایک ماہ گزر چکا ہے لیکن پاسداران انقلاب نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ اس کا جواب دے گا۔
پاسداران انقلاب کے کمانڈر میجر جنرل حسین سلامی نے باسیج فورسز کے ساتھ ملاقات کے دوران کہا کہ اسرائیل خوفزدہ ہے، اس کے اہلکار پریشان اور فکر مند ہیں اور اس کے شہری پناہ گاہوں میں رہ رہے ہیں۔
نیوز ایجنسی ’’تسنیم‘‘ کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی فوج تھک چکی ہے جبکہ حزب اللہ اور مزاحمتی محاذ کے حوصلے اپنے عروج پر ہیں۔ ایرانی رہنما نے یہ بھی کہا کہ اس جنگ کا جاری رہنا صرف اسرائیل کی تباہی کا باعث بنے گا۔ ہم دیکھ رہے ہیں کہ اسرائیل کی تباہی کا انتظار ہے۔ یہ الفاظ کئی ایرانی حکام کی جانب سے اس بات کی تصدیق کے بعد سامنے آئے ہیں کہ اسرائیلی حملے پر ان کے ملک کے ردعمل نپا تلا اور درست ہوگا۔ ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ تہران جنگ کو وسعت دینے کی کوشش نہیں کر رہا۔
ایرانی سپریم لیڈر کے مشیر علی لاریجانی نے ردعمل کو عقلی قرار دیا ہے۔ یہ اس وقت سامنے آیا جب حزب اللہ نے لبنانی پارلیمنٹ کے سپیکر نبیہ برّی کے ذریعے لبنان کے مختلف علاقوں پر تباہ کن اسرائیلی جنگ کو روکنے کے لیے بات چیت کی ہے۔ 26 اکتوبر کو اسرائیل نے تین ایرانی صوبوں کو نشانہ بناتے ہوئے ایک فضائی حملہ کیا تھا جس میں میزائل بنانے اور لانچ کرنے کے مقامات کے ساتھ ساتھ دفاعی نظام ’’ ایس 300‘‘ کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا۔