اسرائیل کے خلاف گائیڈڈ میزائلوں سے نئے حملوں کا آغاز کر رہے ہیں: حزب اللہ
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ انکا گروپ اسرائیل کے ساتھ جنگ میں میزائلوں کے حملے میں نئے مرحلے کا آغاز کر نے جا رہا ہے۔ ایرانی حمایت یافتہ حزب اللہ کی طرف سے یہ اعلان جمعرات کے روز کیا گیا ہے۔
اعلان کے مطابق اس مرحلے پر ایسے گائیڈڈ میزائل بروئے کار رہیں گے جو اسرائیل کے اندر زیادہ متعین اہداف کو نشانہ بنا سکیں گے۔ یہ گائیڈڈ میزائل اسرائیلی فوج کے خلاف پہلی بار استعمال ہوں گے۔
واضح رہے 23 ستمبر سے اسرائیل نے لبنانی سرحد سے آگے بڑھتے ہوئے مسلسل لبنان کے اندر تک بمباری کرنے کے سلسلہ شروع کرنے کے علاوہ زمینی فوجی حملہ بھی جنوبی لبنان کی طرف سے شروع کر رکھا ہے۔
اسرائیلی فوج نے جنوبی اور مشرقی لبنان کو اپنے بمباری اور گولہ باری کا زیادہ نشانہ بنا رکھا ہے۔ ان علاقوں میں حزب اللہ کی حمایت زیادہ ہے۔
حزب اللہ نے جمعرات کے روز جاری کردہ اپنےبیان میں کہا ہے کہ وہ جنگ کے اس مرحلے سے اگلے مرحلے میں جا رہا ہے۔ اس نئے مرحلے کا اظہار آنے والے دنوں کے جنگی نتائج اور واقعات سے ہو سکے گا۔
خیال رہے حزب اللہ کا یہ نیا اعلان حماس سربراہ یحییٰ السنوار کی ہلاکت کے بعد سامنے آیا ہے۔ حماس اورحزب اللہ دونوں اسرائیلی جارحیت کے خلاف اتحادی ہیں۔
حزب اللہ کے جمعرات کے روز جاری کردہ بیان کے مطابق اس کے سینکڑوں جنگجو پوری طرح تیار ہیں تاکہ اسرائیل کے زمینی حملے اور جارحیت کا مقابلہ کر سکیں۔ ان دنوں میں یہ بھی نوٹ کیا گیا ہے کہ اسرائیل کے خلاف حزب اللہ کے حملوں میں تیزی آئی ہے۔
اب حزب اللہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ راکٹ اور میزائل حملے جاری رہیں گے البتہ ہر آنے والے دنوں میں ان میں ہر روز اضافہ ہوتا چلا جائے گا۔ یہ گائیڈڈ میزائل اسرائیل کے لیے پہلی بار حزب اللہ نے بروئے کار لانے کا فیصلہ کیا ہے۔
پچھلے ماہ 27 ستمبر کو اسرائیلی فوج نے لبنانی دارالحکومت بیروت پر بد ترین بمباری کرتے ہوئے حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کو ہلاک کر دیا تھا اس بمباری کے باعث ہزاروں ہلاک اور لاکھوں نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں۔
جمعرات کے روز حزب اللہ کے رکن پارلیمنٹ حسن فداللہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی فوج جنوبی لبنان کے کسی گاؤں پر بھی پورا کنٹرول حاصل نہیں کر سکی ہے۔