آواری خاندان مبینہ طور پر بلیک میلنگ اور توہین آمیز مہم کی زد میں

0
46

آواری خاندان مبینہ طور پر بلیک میلنگ اور توہین آمیز مہم کی زد میں

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک)نامعلوم افراد کی جانب سے آواری ہوٹلز اور آواری خاندان مبینہ طور پر بھتہ وصولی کے لئے بلیک میلنگ اور توہین آمیز مہم کی زد میں آگئے ہیں ۔اس مہم میں جعلی ای میل آئی ڈیز کے ذریعے بھتہ وصولی کی ڈیمانڈ کی جارہی ہے.آواری خاندان کی جانب سے فوری طور پر ایف آئی اے سائبر کرائم اور سی پی ایل سی میں درخواست شکایت درج کروا دی گئی.


آواری فیملی کا کہنا ہے کہ آواری فیملی اپنی چوتھی نسل سے قانون کو ماننے والا پاکستانی خاندان ہے، جس نے اپنے ہوٹل کے کاروبار کو آگے بڑھایا ہے،جس کی بنیاد تقسیم ہند سے پہلے مرحوم مسٹر دنشا بی آواری نے رکھی.

آواری خاندان کا کہنا ہے کہ مرحوم بائرم ڈی آواری 1988 اور 1990 میں مجلس شوریٰ کے رکن اور ایم این اے رہے۔ انہوں نے 1978 کے ایشین گیمز میں کشتی رانی میں پاکستان کا پہلا گولڈ میڈل جیتا اور طلائی تمغہ جیتا۔اور دوسری بار 1982 کے ایشیائی کھیلوں میں اپنی اہلیہ گوشپی بی آواری کے ساتھ گولڈ میڈل جیتا ،انکی بیوی پاکستان کی پہلی گولڈ میڈل جیتنے والی خاتون تھیں۔

آواری خاندان کے مطابق پاکستان کے لئے خدمات پر مسٹر بائرم آواری کو 1978 اور 1982 میں جبکہ مسز گوشپی آواری کو 2010 میں پرائیڈ آف پرفارمنس سے نوازا گیا۔آواری خاندان کا کہنا ہے کہ بائرم ڈی آواری نے 1983 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستان کی نمائندگی کی جو کہ آواری خاندان کا ایک مثبت چہرہ ہے.

آواری فیملی کا کہنا ہے کہ آواری فیملی نے ہمیشہ رنگ،نسل،مذہب کی تفریق کئے بغیر لوگوں کو روزگار فراہم کیا ہے.

آوراری فیملی کا کہنا ہے کہ ہم نے پاکستان کے تمام مذاہب بالخصوص اسلام کا احترام کرتے ہیں جو پاکستان کا سب سے بڑا مذہب ہے اور جس کی وجہ سے آواری خاندان کو پاکستان میں ایک شناخت ملی.