سپریم کورٹ: مبارک ثانی ضمانت کیس میں پنجاب حکومت کی نظرثانی کی درخواست پر سماعت شروع
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ آف پاکستان نے قادیانی ناشرمبارک ثانی کی ضمانت کیس میں پنجاب حکومت کی جانب سے دائر نظرثانی کی درخواست پر سماعت شروع کر دی ہے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جمعرات کو تین رکنی بینچ نے سماعت کا آغاز کیا تو وکیل ریاض حنیف راہی روسٹرم پر آ گئے اور دلائل دینا شروع کر دیے.
وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر سپریم کورٹ میں مبارک ثانی کیس کے فیصلے پر وفاقی حکومت کی اضافی نظر ثانی درخواست پر اٹارنی جنرل، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی اور علمائے کرام کی رائے کی روشنی میں جمعرات کو دلائل دیں گے اس سلسلے میں سپریم کورٹ آف پاکستان میں 17 اگست 2024 کو ایک اضافی درخواست دائر کر دی گئی ہے.
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کے اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن جماعتوں نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا تھا کہ قومی اسمبلی وفاقی حکومت کو یہ ہدایت دے گی کہ اس مقدمے کے واقعاتی اور قانونی پہلوﺅں اور علمائے کرام کی رائے کے حوالے سے سپریم کورٹ میں حکومت کی جانب سے درخواست دائر کی جائے اس سے قبل وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کا کہنا ہے کہ امن عامہ برقرار رکھنا ان کی اولین ترجیح ہے اور کسی کو اسلام آباد کے ریڈ زون میں آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی .
مذہبی جماعتوں نے ڈی چوک اور سپریم کورٹ کے سامنے مظاہرے کی کال دے رکھی ہے تحریک تحفظ ختم نبوت نے بھی سپریم کورٹ آف پاکستان کے باہر احتجاج کی کال دی ہوئی ہے جن کے خلاف حال ہی میں سکیورٹی حصار توڑنے پر کئی ایف آئی آرز درج کی جا چکی ہیں.
واضح رہے کہ احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر آج اسلام آباد کے تمام سرکاری و نجی سکولوں میں تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے اور وفاقی دارالحکومت میں تعلیم و تدریس کا عمل معطل ہے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے بچوں کی حفاظت کے پیش نظر سکول بند رکھنے کا فیصلہ کیا تھا.