انہوں نے فیصلہ کیا ہوا ہے کہ عمران خان کو جیل سے نہیں نکالنا،علیمہ خان

0
45
Aleema Khan (R), the sister of Pakistani Prime Minister Imran Khan leaves the Supreme Court flanked by her lawyer (L) after a hearing against her in Islamabad, on January 14, 2019. Khan appeared in the country's top court on January 14 in a case related to her undeclared property abroad, local media reported. / AFP / AAMIR QURESHI

انہوں نے فیصلہ کیا ہوا ہے کہ عمران خان کو جیل سے نہیں نکالنا،علیمہ خان

انسدادِ دہشت گردی عدالت بخشی خانے میں چیرمین پی ٹی آئی عمران خان کی بہنوں کی گرفتار پارٹی ورکرز سے ملاقات ہوئی۔علیمہ خان نے عمران خان کا پیغام ورکرز تک پہنچایا.علیمہ خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں الیکشن میں حصہ نہیں لے رہی۔

اڈیالہ جیل کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا ہے کہ عمران خان نے دوبارہ کہا ہے کہ ڈونلد لو اور باجوہ نے مل کر ان کی حکومت گرائی، یہ ملک کے خلاف سازش تھی، عمران خان پر سزائے موت کا کیس بنادیا گیا ہے مقصد انہیں موت کی سزا دینا ہے۔ انہوں نے فیصلہ کیا ہوا ہے کہ عمران خان کو جیل سے نہیں نکالنا۔پورا علالتی نظام ان کو سپورٹ کر رہا ہے۔ہمیں عدلیہ، ججز سے ناامید نہیں ہونا چاہئیے۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے بڑا زبردست فیصلہ دیا کہ جیل ٹرائل نہیں ہونا چاہئیے۔

علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں میں نے لوگوں کو بتایا کہ ملک کے خلاف سازش ہوئی ہے ،اس کے نتیجہ میں ملک میں ایک سال میں معاشی تباہی ہوئی جس سے عوام کو نقصان اٹھانا پڑا۔ علیمہ خان نے کہا کہ آج کی مہنگائی اسی وجہ سے ہے، 15 لاکھ نوجوان ملک چھوڑ کر جاچکے ہیں، نئی حکومت بنا کر چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں ڈال دیا گیا اور سزائے موت کا کیس بنا دیا گیا اور اس وقت مقصد یہی ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو موت کی سزا دلوائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ امریکا میں میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ جو عدم اعتماد آئے گی اسے کامیاب کروانا ہے، اگر یہاں انصاف کے تقاضے پورے نہ کیے گئے تو امریکا میں ڈونلڈ لو کے خلاف کیس کریں گے، چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا یہ کورٹ نہیں کینگرو کورٹ لگا ہوا ہے۔ علیمہ خان نے بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ نیب والے 190 ملین پانڈ اسکینڈل تفتیش کے لیے آتے ہیں بیٹھتے ہیں اور واپس چلے جاتے ہیں، آج بھی جیل میں گئے تو کچھ غیرملکی جیل کے اندر گئے ہوئے تھے لیکن وہ چیئرمین پی ٹی آئی سے ملنے نہیں آئے تھے۔