شمالی کوریا طویل عرصے بعد رواں سال غیر ملکی سیاحوں کی آمد کھول دے گا
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) شمالی کوریا رواں سال دسمبر میں غیر ملکی سیاحوں کی آمد کھول دے گا۔ یہ بات سیاحتی دوروں کا انتظام کرنے والی دو کمپنیوں نے بدھ کے روز بتائی۔ کرونا کے سبب شمالی کوریا میں تقریبا پانچ برس سے غیر ملکی سیاحوں کی آمد پر پابندی ہے۔
اس سلسلے میں “کوریو ٹورز” کمپنی نے اپنی ویب سائٹ پر بتایا کہ “شمالی کوریا میں مقامی شراکت دار کمپنی نے تصدیق کی ہے کہ سامجیون اور غالبا بقیہ ملک کے لیے سیاحتی پروازیں سرکاری طور پر دسمبر 2024 میں دوبارہ شروع ہو جائیں گی”۔
چین کے ساتھ سرحد پر پہاڑی علاقے کے نزدیک واقع شمالی کوریا کے شہر سامجیون کو پائکٹو پہاڑ پر داخلے کا راستہ شمار کیا جاتا ہے۔ سرکاری معلومات کے مطابق آنجہانی سربراہ کِم جونگ اِل اسی شہر میں پیدا ہوئے تھے۔
ان کے بیٹے اور جاں نشین کِم جونگ اُن نے علاقے کو ترقی دینے اور وہاں ہوٹلوں اور ski ریزورٹ کی تعمیر کے لیے ضخیم وسائل مختص کیے۔
اسی طرح “کے ٹی جی ٹورز” کمپنی نے بھی فیس بک پر پوسٹ میں بتایا ہے کہ “سیاح رواں سال موسم سرما میں سامجیون (پائکٹو پہاڑ کے علاقے) جا سکیں گے”۔
شمالی کوریا نے کوویڈ کی وبا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے 2020 کے اوائل میں اپنی سرحد بند کر دی تھی۔ یہاں تک کہ اس نے اپنے شہریوں کو بھی کئی برس تک ملک میں داخلے سے روک دیا۔
سال 2023 کی دوسری شش ماہی میں شمالی کوریا نے بین الاقوامی فضائی پروازوں کا دوبارہ آغاز کر دیا۔ اس طرح شمالی کوریا کے بیرون ملک پھنسے ہوئے شہریوں کو اپنے گھروں کو واپسی کا موقع ملا۔
کرونا کی وبا سے قبل شمالی کوریا میں سیاحوں کی آمد محدود تھی اور ان کی سالانہ تعداد تقریبا پانچ ہزار تھی۔
شمالی کوریا کی سیاحتی منڈی میں امریکیوں کا تناسب 20 فی صد تھا۔ بعد ازاں ایک امریکی طالب اوٹو وارمپیر کی قید اور پھر موت کے سبب واشنگٹن نے شمالی کوریا کے سفر پر پابندی عائد کر دی تھی۔