شمالی کوریا سے بھیجے گئے کچرے کے غبارے جنوبی کوریا کے صدارتی کمپاؤنڈ میں جا گرے
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) شمالی کوریا کی طرف سے بھیجے گئے کچرے سے لیس غبارے جنوبی کوریا کے صدارتی کمپاؤنڈ سے ٹکرا گئے، جس کے بعد سیول نے بڑھتے ہوئے پروپیگنڈا جنگ کے درمیان کیمیائی ردعمل کی ٹیموں کو متحرک کردیا۔
یہ پہلا موقع ہے کہ سیول میں واقع جنوبی کوریا کے رہنما کا دفتر، جس کی حفاظت پر سیکڑوں فوجی مامور ہیں اور وہ نو فلائی زون ہے، مئی کے بعد سے پیونگ یانگ کی طرف سے بھیجے گئے ہزاروں کچرے سے بھرے غباروں میں سے کسی کے زد میں براہ راست آیا ہے۔
صدارتی سیکیورٹی سروس نے اے ایف پی کو بتایا کہ کیمیکل، بائیولوجیکل اور ریڈیولاجیکل (جنگی) رسپانس ٹیم نے کوڑے سے بھرے غباروں کو محفوظ طریقے سے اکٹھا کیا۔
انہوں نے کہا کہ تحقیقات کے بعد نتائج نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس میں کوئی بھی خطرناک چیز نہیں ہے۔
جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف نے قبل ازیں تصدیق کی تھی کہ شمالی کوریا ایک بار پھر کچرے سے بھرے غبارے بھیج رہا ہے، جبکہ سیول شہر کے حکام نے بدھ کی صبح ایک الرٹ بھی جاری کیا۔
الرٹ میں تنبیہ دی گئی ہے اگر آپ کو کوئی گرے ہوئے غبارے نظر آئیں تو انہیں ہاتھ نہ لگائیں، اور قریبی فوجی یونٹ یا پولیس اسٹیشن کو اطلاع دیں۔
یونہاپ نیوز ایجنسی کے مطابق، صدارتی دفتر غبارے کی نگرانی کر رہا تھا، اور وہ اس بات سے واقف تھا کہ یہ کہاں گریں گے۔
یونہاپ نے ایک صدارتی اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ ہوا میں اس کو سنبھالنا مشکل ہے کیونکہ ہم نہیں جانتے کہ غباروں میں کیا ہو سکتا ہے۔
مزید کہا کہ ان کے گرنے کے بعد انہیں جمع کرنے کی ہماری پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔
یونہاپ نے کہا کہ فوج نے اس خدشے کے پیش نظر غبارے گرانے سے گریز کیا ہے کہ ان میں موجود مواد پھیل سکتا ہے اور مزید نقصان پہنچا سکتا ہے۔