عمان میں مسجد پر فائرنگ میں ملوث تینوں دہشتگرد عمانی شہری اور بھائی تھے، پولیس
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) مسقط کے علاقے وادی کبیر میں یوم عاشور پر مسجد پر دہشتگرد حملے کی تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے۔سلطنت کی پولیس فورس نے گزشتہ روز کہا کہ تینوں حملہ آور بھائی اور عمان کے شہری تھے،جو آپریشن میں مارے گئے تھے،جبکہ داعش کے جہادیوں نے اس حملے کا دعویٰ کیا ہے.
خبر رساں ایجنسی “رائٹرز “کے مطابق حملہ پیر کی شام عمان کے دارالحکومت مسقط کی وادی الکبیر میں واقع علی بن ابی طالب مسجد میں کیا گیا تھا۔
شاہی عمان پولیس کے مطابق تینوں مسلح افراد بھائی تھے اور سیکیورٹی اہلکاروں کے خلاف مزاحمت پر مارے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس کی تحقیقات میں عندیہ ملا ہے کہ تینوں مسلح افراد گمراہ کن خیالات سے متاثر تھے۔
عمان کے حکام نے بتایا کہ پیر کو فائرنگ میں چھ افراد ہلاک اور 28 زخمی ہوئے، ہلاک ہونے والوں میں چار پاکستانی، ایک بھارتی شہری اور ایک عمانی پولیس افسرشامل ہیں۔
مشرق وسطیٰ کے سب سے مستحکم ممالک میں شامل عمان میں داعش کا یہ پہلا حملہ ہے۔
عمانی پولیس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک بیان میں کہاکہ واقعہ میں ملوث تین مجرم عمان کے شہری اورآپس میں بھائی تھے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ سیکورٹی اہلکاروں کے خلاف مزاحمت کی وجہ سے مارے گئے.
Statement on the perpetrators of the Al- Wadi Al-Kabir shooting incident.. pic.twitter.com/9mBfhqA0MG
— شرطة عُمان السلطانية (@RoyalOmanPolice) July 18, 2024