تنزلی کی صورت میں پاکستانی کرکٹرز سینٹرل کنٹریکٹ سے انکار کر سکتے ہیں، ذرائع
اردو انٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق جیو نیوز نے ہفتہ کو رپورٹ کیا کہ پاکستان کے کرکٹرز اگر ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 میں خراب کارکردگی کے بعداگر سینٹرل کنٹریکٹ میں تنزلی ہوئی تو وہ انکار کر سکتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کو ہیڈ کوچ گیری کرسٹن کی رپورٹ کا انتظار ہے اور یہ مستقبل کے فیصلوں کے لیے انتہائی اہم تصور کی جائے گی پی سی بی اس رپورٹ کی روشنی میں فیصلے کرے گا۔
مزید برآں، حتمی فیصلے سے قبل سینئر منیجر وہاب ریاض کی رپورٹ کا بھی جائزہ لیا جائے گا جائزہ لینے کے اس جامع عمل نے بورڈ کے کسی بھی حتمی اقدامات کے اعلان میں تاخیر کی ہے۔
ایک اہم بات یہ ہے کہ اگلی سیریز سے کچھ کھلاڑیوں کو ڈراپ کرنے اور سنٹرل کنٹریکٹ میں ترمیم کرنے کا ممکنہ فیصلہ مرکزی معاہدوں میں ممکنہ تنزلی اور ہٹانے کے بارے میں متوقع ردعمل کا ایک جاری جائزہ بھی ہے۔
ایسے خدشات ہیں کہ کچھ کرکٹرز کی تنزلی کی صورت میں سینٹرل کنٹریکٹس سے انکار کر سکتے ہیں اس سے کھلاڑی سنٹرل کنٹریکٹ کی پابندیوں کے بغیر آزادانہ طور پر کھیلنے کا انتخاب کر سکتے ہیں۔
اس سے قبل یہ اطلاع ملی تھی کہ پاکستان کے وائٹ بال والے کپتان بابر اعظم اور وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان کو ان کے سینٹرل کنٹریکٹ میں کیٹیگری اے سے تنزلی کی توقع ہے۔
صورتحال کے قریبی ذرائع نے انکشاف کیا کہ قومی کھلاڑیوں کے نئے سینٹرل کنٹریکٹ پر کام جاری ہے۔
مرکزی معاہدوں کو حتمی شکل دینے کے لیے ایک نئی، چھوٹی سلیکشن کمیٹی قائم کی جائے گی۔
تاہم قومی کرکٹرز کی تنخواہوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔