صدر پاکستان ہاکی فیڈریشن سیدہ شہلا رضا نے کہا ہے کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) کے معاملات پر توجہ کے بجائے ہاکی ٹیم پر توجہ دینی چاہیے۔
پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں سے بات کرتے ہوئے شہلا رضا کا کہنا تھا کہ دو فیڈریشن کے قیام کے بعد پی ایچ ایف نے وزیراعظم سے ملاقات کا وقت مانگا ہے، وزیر اعظم شہباز شریف کو تمام صورتحال سے آگاہ کریں گے۔
پی ایچ ایف کی نئی صدر کا کہنا تھا کہ کراچی کے کانگریس کے غیر معمولی اجلاس میں اصل ممبران نے شرکت کی تھی جبکہ اسلام آباد کے اجلاس میں کانگریس کے وہ ممبران شریک تھے جنہیں اس تنازعے سے پہلے ہی فارغ کردیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ طارق بگٹی اس سے پہلے ہمارے ساتھ تھے، لیکن جب انہوں نے چوروں کا ساتھ دیا تو ہم نے راستے جدا کرلیے۔
شہلا رضا کا کہنا تھا کہ نگران وزیراعظم کے نامزد صدر طارق بگٹی کو اصل کانگریس اجلاس میں شرکت کرنی تھی، اجلاس سے ایک روز پہلے ان کی مجھ سے بات ہوئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ طارق بگٹی کو الیکشن اور اسکروٹنی کروانی تھی، انہیں جو کام دیا گیا انہوں نے وہ نہیں کیا۔
پی ایچ ایف کی صدر شہلا رضا کا کہنا تھا کہ کانگریس کے اجلاس میں نگران وزیراعظم کے نامزد صدر طارق بگٹی کو کانگریس نے تسلیم نہیں کیا، اجلاس میں میرا نام بھی پیش کیا گیا جس پر سب متفق تھے۔
انہوں نے بتایا کہ چند ماہ قبل کانگریس کے کچھ ممبران نے سابق صدر خالد سجاد کھوکھر پر عدم اعتماد کا اظہار کیا تھا، کانگریس ممبران کی درخواست پر اگست میں اجلاس بلایا گیا لیکن کانگریس ممبران اجلاس میں عدم اعتماد پیش نہ کرسکے۔
شہلا رضا کا کہنا تھا کہ قوانین کے تحت سابق صدر خالد کھوکھر کے خلاف عدم اعتماد کے اظہار کی ناکامی کے بعد ممبران کی رکنیت ختم کردی گئی تھی۔