الیکشن کمیشن نے سینیٹ الیکشن کیلئے ضابطہ اخلاق جاری کردیا
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 2 اپریل کو ہونے والے سینیٹ انتخابات کے لیے ضابطہ اخلاق جاری کردیا.
ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق میں واضح کیا ہے کہ سیاسی جماعتیں اور امیدوار نظریہ پاکستان اور سالمیت کے خلاف بیان نہیں دیں گے، کوئی ایسا بیان نہیں دیا جائے گا جس کا مقصد مسلح افواج، پارلیمنٹ یا عدلیہ کی تضحیک کرنا ہو۔
ضابطہ اخلاق کے مطابق سیاسی جماعتیں اور امیدوار کسی بھی صورت میں الیکشن کمیشن کو متنازع بنانے سے اجتناب کریں گے، سیاسی جماعتیں اور امیدوار کسی قسم کی کرپٹ اور غیرقانونی عمل میں ملوث نہیں ہوں گے۔
ضابطہ اخلاق میں کہا گیا ہے کہ صدر اور چاروں صوبائی گورنرز سینیٹ انتخابات کے لیے انتخابی مہم میں شامل نہیں ہوں گے، کسی امیدوار کو جتوانے کے لیے پبلک آفس ہولڈر کی حمایت حاصل نہیں کی جائے گی۔
ووٹرز کے پولنگ اسٹیشن پر موبائل لے جانے پرپابندی ہوگی، انتخابی اخراجات کے لیے تمام امیدوار کاغذات کی اسکروٹنی سے قبل بینک اکائونٹ کھلوانے کے پابند ہوں گے۔
الیکشن کمیشن نے واضح کیا ہے کہ کسی بھی امیدوار کے لیے انتخابی اخراجات کی حد 15 لاکھ مقرر کی گئی ہے، کامیاب امیدوار 5 روز کے اندر انتخابی اخراجات ریٹرننگ افسر کو جمع کرانے کے پابند ہوں گے۔
واضح رہے کہ 11 مارچ کو سینیٹ کی 48 نشستیں خالی ہونے کے بعد الیکشن کمیشن ان پر انتخابی شیڈول 14 مارچ کو جاری کرنے کا اعلان کیا تھا، بعدزاں 14 مارچ کو الیکشن کمیشن نے سینیٹ کی 48 نشستوں پر 2 اپریل کو انتخابات کرانے کا شیڈول جاری کیا تھا۔