ایف اے ٹی ایف نے متحدہ عرب امارات کو گرے لسٹ سے نکال دیا

0
65
ایف اے ٹی ایف نے متحدہ عرب امارات کو گرے لسٹ سے نکال دیا
ایف اے ٹی ایف نے متحدہ عرب امارات کو گرے لسٹ سے نکال دیا

ایف اے ٹی ایف نے متحدہ عرب امارات کو گرے لسٹ سے نکال دیا

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے متحدہ عرب امارات کو ’گرے لسٹ‘ سے نکال دیا ہے جبکہ کینیا اور نمیبیا کو اس لسٹ میں شامل کردیا۔

رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کو 2022 میں ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ ڈالا گیا تھا، آج پیرس میں ایف اے ٹی ایف نے 3 روزہ اجلاس کے اختتام پر یو اے ای کو گرے لسٹ سے نکالنے کا فیصلہ کیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات کو گرے لسٹ سے نکالنے کا فیصلہ ایک جامع جائزہ کے بعد کیا گیا۔ یو اے ای نے دہشتگردوں کی مالی معاونت اور ہتھیاروں کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے اقدامات کیے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات نے منی لانڈرنگ کی روک تھام کیلئے سخت قوانین بنائے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق گرے لسٹ میں ان ممالک کو شامل کیا جاتا ہے جو منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت سے نمٹنے کے لیے ’اسٹریٹجک کوششوں‘ میں کمزور ہیں۔

تاہم وہ ان مسائل کو حل کرنے کے لیے عالمی اینٹی منی لانڈرنگ واچ ڈاگ کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں اور ایف اے ٹی ایف ایسے ممالک کی نگرانی کر رہے ہیں۔

ایف اے ٹی ایف کے سربراہ راجا کمار نے کہا کہ کینیا اور نمیبیا کو اینٹی منی لانڈرنگ سسٹم میں کمی کا سامنا ہے اور اس کے تدارک کے لیے ایکشن پلان تیار کیا گیا ہے۔

مجموعی طور پر 21 ممالک ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں شامل ہیں۔

متحدہ عرب امارات کے علاوہ بارباڈوس، جبرالٹر اور یوگنڈا کو گرے لسٹ سے نکال دیا گیا۔

متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید النہیان نے ایف اے ٹی ایف کے فیصلے کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ یہ تبدیلیاں ملک کی حیثیت اور مسابقت کو مضبوط بنائیں گی اور عالمی سطح پر معاشی، تجارتی اور سرمایہ کاری کے مرکز کے طور پر اس کی پوزیشن کو آگے بڑھائیں گی۔