سابق کمشنر راولپنڈی کے الیکشن میں دھاندلی کے الزامات ، کمیٹی کی تحقیقات مکمل
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق کمشنر راولپنڈی کے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات ، کمیٹی نے اپنی تحقیقات مکمل کرلیں، الیکشن کمیشن کی تحقیقاتی کمیٹی سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کے الزامات پر اپنی رپورٹ کو حتمی شکل دیکرآج الیکشن کمیشن کو پیش کرے گی۔میڈیا رپورٹس کے مطا بق الیکشن کمیشن کی تحقیقاتی کمیٹی کا آخری اجلاس آج ہوگا۔
تحقیقاتی کمیٹی نے راولپنڈی ڈویژن کے تمام 6 ڈی آر اوز کے تحریری بیانات قلم بند کئے ہیں۔تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ میں راولپنڈی ڈویژن کے تمام ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسرز اور متعلقہ ریٹرننگ افسران کے بیانات بھی رپورٹ کا حصہ ہیں جن کے مطابق تمام ڈی آر اوز اور آر اوزنے سابق کمشنرکے دھاندلی کے الزامات کو مسترد کیا ہے۔
الیکشن کمیشن کی قائم کردہ تحقیقاتی کمیٹی نے راولپنڈی ڈویژن میں قومی اسمبلی کے 13 اور صوبائی اسمبلی کے 26 ریٹرننگ کے بیانات قلم بند کئے ہیں۔
سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کی پریس کانفرنس کے ٹرانسکرپٹ کو بھی تحقیقاتی رپورٹ کا حصہ بنایا گیا ہے۔خیال رہے کہ کمشنر راولپنڈی کی جانب سے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے الزامات پر الیکشن کمیشن کا اجلاس ہوا تھاجس میں کمیشن کے اراکین شریک ہوئے تھے، چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ اور ممبر الیکشن کمیشن پنجاب بابر حسن بھروانہ نے اجلاس میں آن لائن شرکت کی تھی۔
الیکشن کمیشن کے اجلاس میں کمشنر راولپنڈی کی جانب سے لگائے گئے الزامات پر غور و خوض کیا گیاتھا، اجلاس میں کمشنر راولپنڈی کے الزامات کی چھان بین کیلئے ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی کی تشکیل دی گئی تھی۔ترجمان الیکشن کمیشن کا کہناتھاکہ کمیٹی کی سربراہی سینئر ممبر الیکشن کمیشن سندھ نثار درانی کریں گے، کمیٹی میں سیکرٹری، سپیشل سیکرٹری اور ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل قانون شامل ہوں گے۔
واضح رہے کہ 17 فروری کو کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ مجھے نگران حکومت نے الیکشن کروانے کیلئے لگوایا گیا تھا، الیکشن ٹھیک نہیں کروا سکا میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دیتا ہوں۔ کمشنر راولپنڈی نے کہا تھا کہ میں ڈیوٹی ٹھیک سے نہیں کر سکا، قومی اسمبلی کے 13 حلقوں کے نتائج تبدیل کئے گئے، ہارے ہوئے امیدواروں کو جتوایاتھا۔