سعودیہ سمیت متعدد ممالک کی جانب سے عالمی عدالت کے اسرائیلی نشل کشی سے متعلق فیصلے کا خیر مقدم
عالمی عدالت نے اپنے فیصلے میں اسرائیل کو حکم دیا ہے کہ وہ فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کو روکے اور شہریوں کی مدد کے لیے مزید اقدامات کرے تاہم اپنے فیصلے میں عدالت نے جنوبی افریقہ کی درخواست کے برعکس جنگ بندی کا حکم دینے سے گریز کیا۔
اس فیصلے کا جہاں فلسطین اور جنوبی افریقہ کے حکام نے خیر مقدم کیا وہیں اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے بھی اس فیصلے کو اسرائیل کے حق میں قرار دیا۔
دوسری جانب جنوبی افریقی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ جنوبی افریقہ کو پوری امید ہے کہ اسرائیل اس حکم نامے کے اطلاق کے حوالے سے مایوس نہیں کرے گا بلکہ وہ اس کی مکمل تعمیل کرتے ہوئے اس پر عمل کرے گا کیونکہ وہ اس کا پابند بھی ہے۔
جنوبی افریقہ کی بین الاقوامی تعلقات کی وزیر نے کہا کہ اگر اسرائیل عالمی عدالت کے احکامات پر عمل کرنا چاہتا ہے تو اسے محصور غزہ کی پٹی میں لڑائی روکنی ہوگی۔
وزیر نیلیڈی پنڈور نے کہا کہ آپ جنگ بندی کے بغیر امداد اور پانی کیسے فراہم کر سکتے ہیں؟ اگر آپ حکم کو پڑھتے ہیں تو اس سے اصل معنی یہی اخذ ہوتے ہیں کہ جنگ بندی ہونی چاہیے۔
دوسری جانب سعودی خبررساں ادارے سعودی گزٹ کے مطابق سعودی عرب نےانٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے جس کا مقصد ایسے طریقوں اور بیانات کو روکنا ہے جو غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کرنا چاہتے ہیں۔
سعودی وزارت خارجہ نے جمعہ کو انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس (آئی سی جے) کے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے جس میں غزہ کی جنگ پر اسرائیل کے خلاف ہنگامی اقدامات نافذ کیے گئے ہیں۔
آئی سی جے نے اسرائیل کو حکم دیا کہ وہ اپنے فوجیوں کو نسل کشی کے ارتکاب سے روکنے، اشتعال انگیزی کی کارروائیوں کو سزا دینے اور غزہ کی پٹی میں حماس کے عسکریت پسندوں کے خلاف جنگ کرتے ہوئے انسانی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے اپنی طاقت کے اندر تمام اقدامات کرے۔
اس نے جنگ بندی کا مطالبہ کرنے سے روکا اور ابھی تک جنوبی افریقہ کی طرف سے لائے گئے مقدمے کی بنیاد پر فیصلہ نہیں کیا ہے – آیا غزہ میں نسل کشی ہوئی ہے۔ اس فیصلے میں سال لگ سکتے ہیں۔
سعودی عرب نے نسل کشی سے متعلق اقوام متحدہ کے کنونشن کی اسرائیل کے طرز عمل اور خلاف ورزیوں کو واضح طور پر مسترد کرنے پر زور دیا۔
اس نے اسرائیل کے خلاف مقدمہ لانے میں جنوبی افریقہ کی کوششوں کو سراہا، بین الاقوامی برادری کی اہمیت پر زور دیا کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کو یقینی بنانے کے لیے مزید اقدامات کرے۔
اسے فلسطینی عوام کو مزید تحفظ فراہم کرنا چاہیے اور اسرائیلی افواج کو بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی انسانی قانون کی منظم خلاف ورزیوں کے لیے جوابدہ ٹھہرانا چاہیے۔
غزہ میں اسرائیلی نسل کشی کی روک تھام، پاکستان نے عالمی عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم کردیا
’جنوبی افریقہ نسل کُشی کی اصطلاح کو ہتھیار بنانے کی کوشش کر رہا ہے‘ عالمی عدالتِ انصاف میں اسرائیل کا جواب