Tuesday, July 2, 2024
دلچسپ و عجیبدنیا کے5قیمتی ونیم قیمتی پتھروں میں تین نایاب قسم کے پتھر خیبر...

دنیا کے5قیمتی ونیم قیمتی پتھروں میں تین نایاب قسم کے پتھر خیبر پختونخوا میں پائے جاتے ہیں

پشاور (اے پی پی) دنیا کے5قیمتی ونیم قیمتی پتھروں میں سے تین نایاب قسم کے پتھر خیبر پختونخوا میں پائے جاتے ہیں،ان میں زمرد سوات،شموزئی،گجر کلے،چار باغ ، کاٹلنگ مردان میں دنیا کا بہترین گلابی پکھراج (ٹوپاز)پایا جاتا ہے،ہزارہ اور کوہستان میں پیراڈاٹ،گلگت اور شمالی علاقہ سکردومیں ایکوامرین، ٹورملین پا یا جاتا ہے۔

آل پاکستان کمرشل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے مطابق ان پتھروں کا شمار دنیا کے نایاب پتھروں میں کیا جاتا ہے جو پاکستان کے شمالی علاقہ میں وافر مقدار میں موجود ہیں.

،جدید اور سا ئنسی کان کنی نہ ہونے کے باعث ان علاقوں میں قیمتی ونیم قیمتی پتھروں کی دولت ضائع ہو رہی ہے،اکثر ناتجربہ کاری کے باعث کان کنی سے یہ دولت نہ صرف ضائع ہو رہی ہے بلکہ تراش خراش کے بعد ان کی خوبصورتی بھی ماند پڑ جاتی ہے۔آل پاکستان کمرشل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے مطابق جیمز اینڈ جمالوجیکل انسٹی ٹیوٹ میں بین الاقوامی ماہرین کی ضرورت ہے جو یہاں کے لوگوں کو پتھروں کی تراش خراش کی صحیح معنوں میں تربیت دے سکیں۔

آل پاکستان کمرشل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن(اے پی سی ای اے)کے گروپ لیڈر معمور خان نے کہا ہے کہ قیمتی پتھروں کے شعبے کو صنعت کا درجہ دے کر پاکستان کی معیشت کو بہتر بنایا جا سکتا ہے،پاکستان متنوع اور نایاب اقسام کے قیمتی پتھروں کے ذخائر کا گھر ہے جس میں ہر سال 800,000 کیرٹس روبی، 87,000 کیرٹس زمرد اور 5 ملین کیرٹس پیریڈوٹ برآمد کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ جولائی 2021 سے 30 جون 2022 کے دوران قیمتی پتھروں سے 6.77 ملین ماہرین تیار کیے گئے ہیں جبکہ اگست میں 193,132.85 امریکی ڈالراوراے پی سی ای اے کی طرف سے گزشتہ سال جولائی میں 422,004.6 امریکی ڈالرکی برآمدات کی گئیں۔انہوں نے کہا کہ قیمتی پتھر ایک اہم معدنی شعبہ بن سکتا ہے اگر اسے جدید خطوط پر ترقی دی جائے، اس سے پاکستان کی خراب معاشی صورتحال کو بہتر بنانے میں نمایاں مدد مل سکتی ہے۔ معمور نے کہا کہ اے پی سی ای اے نے 2021-22 میں 4 ملین امریکی ڈالر کے قیمتی پتھروں کی برآمدات حاصل کیں.

گزشتہ تیس برسوں سے قیمتی پتھروں کے کاروبار سے وابستہ پشاور کے رہائشی ذاکر خان کا کہنا ہے کہ کچھ پتھروں کی یہاں پر قیمت چند ہزار روپوں سے زیادہ نہیں ہے، جبکہ باہر ممالک میں ان کی قیمت لاکھوں ڈالرز میں لگائی جاتی ہے۔زکراللہ کہتے ہیں کہ پاکستان میں اب بھی سینکڑوں اقسام کے مزید نایاب اور قیمتی پتھر موجود ہیں جن کے بارے میں تحقیق ، سمجھ اور مہارت کی ضرورت ہے.

دیگر خبریں

Trending

پاکستانی وفد کا اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے لیے چین کا دورہ

پنجاب حکومت چینی انجینئرز اور اہلکاروں کے لیے 37 بلٹ پروف...

0
پنجاب حکومت نے چینی انجینئرز اور اہلکاروں کے لیے 37 بلٹ پروف گاڑیوں کی منظوری دے دی۔ پنجاب حکومت نے چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور (CPEC)...