امریکا نے اقوام متحدہ میں غزہ جنگ بندی کی قرارداد ویٹو کردی

0
48

امریکا نے اقوام متحدہ میں غزہ جنگ بندی کی قرارداد ویٹو کردی

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکا نے ایک بار پھر اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں انسانی بنیادوں پر غزہ میں جنگ بندی کیلئے پیش کی گئی قرارداد ویٹو کردی.
متحدہ عرب امارات کی جانب سے سکیورٹی کونسل میں غزہ میں انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی کی قرارداد پر 15 میں سے 13 ارکان نے حمایت میں ووٹ دیا جبکہ برطانیہ غیر حاضر رہا۔

اقوام متحدہ میں امریکی نائب سفیر رابرٹ ووڈ نے کہا کہ یہ قرارداد “حقیقت سے برعکس” ہے اور “زمین پر سوئی آگے نہیں بڑھ سکتی تھی۔”

رابرٹ ووڈ نے قرارداد پیش کرنے والے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اسے جلد از جلد مکمل کریں اور غیر مشروط جنگ بندی کی کال کو بغیر کسی تبدیلی کے چھوڑ دیں.

ووڈ نے کہا کہ “اس قرارداد میں اب بھی غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ شامل یہ حماس کو دوبارہ 7 اکتوبر جیسا حملہ کرنے کے قابل بنا دے گا .

حماس کے زیر انتظام غزہ میں وزارت صحت کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق غزہ میں 17,487 سے زائد افراد کی ہلاکت کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کیا تھا، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل تھے۔

متحدہ عرب امارات کے نمائندے نے کہا کہ متحدہ عرب امارات سخت مایوس ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں افسوسہے کہ یہ کونسل انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کرنے سے قاصر ہے۔”

سلامتی کونسل کے مستقل رکن کے طور پر، واشنگٹن کسی بھی قرارداد کو ویٹو کر سکتا ہے، جبکہ برطانیہ، جو ایک رکن بھی ہے، نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا، اور 13 دیگر اراکین نے قرار داد کے حق میں ووٹ دیا۔

اقوام متحدہ میں فلسطینی نمائندے ریاض منصور نے کہا کہ اگر آپ (اس جنگ) کی حمایت کرتے ہیں تو آپ انسانیت کے خلاف جرائم کی حمایت کر رہے ہیں۔ “یہ سلامتی کونسل کے لیے ایک خوفناک دن ہے۔”

اسرائیل نے واشنگٹن کے ویٹو کرنے کی تعریف کی، اسرائیل کے اقوام متحدمیں سفیر نے اسرائیل کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے پر امریکہ اور صدر بائیڈن کا شکریہ ادا کیا۔”

ووٹنگ سے قبل، گوٹیریس نے کہا تھا کہ “حماس کی طرف سے کی جانے والی بربریت کبھی بھی فلسطینی عوام کی اجتماعی سزا کا جواز نہیں بن سکتی۔”