
ٹرمپ کا جال Photo: Getty Images
از لیفٹیننٹ جنرل (ر) اسد درانی — 14 اگست 2025
بھارت میں مودی سے پہلے بھی کئی قابلِ ذکر وزرائے اعظم گزرے ہیں۔
مورا جی ڈیسائی سے کہا گیا کہ پاکستان پر دباؤ ڈالیں تاکہ ذوالفقار علی بھٹو ایٹمی پروگرام سے باز آ جائیں، مگر انہوں نے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ کسی دور کے ملک کے کہنے پر ہمسایہ ملک کو نقصان نہیں پہنچائیں گے۔ چندر شیکھر، جو بظاہر انقلابی لگتے تھے، بھی پاکستان مخالف رویے کو پسند نہیں کرتے تھے۔ آئی کے گجرال نے بھارت اور پاکستان کے تعلقات کے لیے “کمپوزٹ ڈائیلاگ” شروع کیا اور سرحدی علاقوں کے لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب لانے کا وژن دیا۔ واجپائی نے کارگل کے باوجود امن کا موقع دیا اور خبردار کیا کہ اگر خطے کے ممالک متحد نہ رہے تو امریکہ سب کو الگ الگ نشانہ بنائے گا۔ منموہن سنگھ نے بھی دہشت گردی کے مسئلے پر پاکستان سے مل کر کام کرنے کا معاہدہ کیا۔
پاکستان میں بھی ایسے رہنما تھے جو طاقتور ممالک کی ناراضگی مول لے کر ملک کے مفاد میں فیصلے کرتے تھے۔ ایوب خان نے چین سے تعلقات بنائے حالانکہ امریکہ خوش نہیں تھا، اور ایران کے ساتھ تعلقات نہیں توڑے چاہے واشنگٹن ناراض ہوا۔
لیکن آج ہم خطے کی کشیدگی پر خوش ہوتے ہیں اور بار بار پرانے نقصانات کو دہراتے ہیں۔ مشرف کے بعد جرنیلوں نے ایک نیا طریقہ نکالا، ایک کٹھ پتلی حکومت کے ذریعے اقتدار چلانا۔ عمران خان اور جنرل باجوہ کا “ون پیج” والا دور اسی حکمتِ عملی کا حصہ تھا اور اب جنرل عاصم منیر وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ براہِ راست فوجی انداز میں حکومت چلا رہے ہیں۔
ایسی فضا میں ٹرمپ نے پاکستان کو ایک پیشکش دی جسے ہم ٹھکرا نہ سکے۔ صرف ایک شخص کو قائل کرنا تھا کہ اس بار امریکہ سچا دوست ہے، اور بدلے میں وہ ہمارے وسائل سے فائدہ اٹھائے گا۔ چین کا ذکر ضروری نہ تھا کیونکہ جے-10 طیارے اب ایف-16 سے زیادہ مقبول تھے۔
یہ سب اندرونی مدد کے بغیر ممکن نہ تھا۔ ایسے لوگ جو ملکی مفاد کے نام پر بیرونی ایجنڈا چلاتے ہیں، سب سے خطرناک ہیں۔ غزہ کے معاملے میں بھی یہی لوگ ہمیں روکنے کی کوشش کرتے رہے تاکہ مزاحمت کمزور ہو۔ نتیجہ یہ نکلا کہ دشمن آسانی سے ہمارے مضبوط عناصر کو ختم کرتا گیا۔
آج بھی کچھ لوگ قاتلوں کو خود خوش آمدید کہنے کا مشورہ دیتے ہیں، اور ٹرمپ جیسے شخص کو امن کا ہیرو بنانے کی بات کرتے ہیں، حالانکہ اس کی وعدہ خلافیوں کی تاریخ سب پر واضح ہے۔ مگر ہم پھر بھی دھوکہ کھانے کو تیار ہیں۔
یومِ آزادی مبارک