Friday, July 5, 2024
Top Newsافغان شہریوں کی پاکستان سے بے دخلی روک دی گئی،وجہ کیا بنی...

افغان شہریوں کی پاکستان سے بے دخلی روک دی گئی،وجہ کیا بنی ؟

افغان شہریوں کی پاکستان سے بے دخلی روک دی گئی.وجہ کیا بنی ؟

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) ” سما ٹی وی” کے مطابق پشاور ہائی کورٹ (پی ایچ سی) نے جمعہ کو پاکستانیوں سے شادی کرنے والے 109 افغان شہریوں کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے انہیں پاکستان اوریجن کارڈز (پی او سی) جاری کرنے کا حکم دیا۔

یہ فیصلہ پی ایچ سی کے جسٹس ارشد علی اور جسٹس وقار احمد پر مشتمل دو رکنی بنچ نے سنایا۔

طالبان کے زیر اقتدار افغانستان میں ملک بدری کے وسیع تر خدشات کے درمیان، 2021 میں امریکی زیر قیادت مغربی افواج کے عجلت میں انخلا کے بعد سے ہزاروں افغان باشندے پاکستان میں روپوش ہو چکے ہیں۔

درخواست گزار کی نمائندگی کرتے ہوئے سیف اللہ محب اللہ کاکاخیل نے دلیل دی کہ ایک غیر ملکی شہری پی او سی کے ذریعے پاکستانی کے حقوق تک رسائی حاصل کر سکتا ہے۔ تاہم، ایسے کارڈ رکھنے والے افراد کو پاسپورٹ حاصل کرنے یا ووٹ ڈالنے پر پابندی ہے۔

عدالت نے درخواستیں قبول کرتے ہوئے تمام 109 افغان شہریوں کے لیے پی او سی جاری کرنے کی ہدایت کی ہے، اور سماعت بعد کی تاریخ تک ملتوی کر دی گئی ہے، جس کا تعین رجسٹرار آفس کرے گا۔

پاکستان میں افغان تارکین وطن کے لیے دستیاب کارڈز کے دائرے میں، نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کی طرف سے جاری کردہ افغان شہری کارڈ افغان شہریوں کو پناہ گزینوں کی حیثیت کے تحت پاکستان میں رہائش کی اجازت دیتا ہے۔

ایک اور کارڈ، رجسٹریشن کا ثبوت (پی او آر) کارڈ، جو UNHCR کی طرف سے فراہم کیا گیا ہے، انہیں قانونی طور پر پاکستان میں رہنے کی اجازت دیتا ہے، جس میں بین الاقوامی امدادی ایجنسیوں کی جانب سے فنڈنگ اور سہولیات کا حق ہے۔ تاہم، پاکستان کسی بھی وقت پی او آر کارڈ ہولڈرز کو ان کے آبائی ممالک میں واپس بھیجنے کا اختیار برقرار رکھتا ہے۔

اگرچہ POC ہولڈرز کو پاکستانی پاسپورٹ حاصل کرنے یا انتخابات میں حصہ لینے سے خارج کر دیا گیا ہے، لیکن وہ پاکستانی شہریوں کو دیے گئے دیگر حقوق سے مستفید ہوتے ہیں، انہیں بغیر ویزہ کے پاکستان میں داخل ہونے یا باہر جانے کی اجازت دی جاتی ہے۔

قبل ازیں دن میں سپریم کورٹ (ایس سی) کی جج جسٹس عائشہ ملک نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان پناہ گزینوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے اقوام متحدہ کے کنونشنز کا پابند ہے۔

یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب جسٹس ملک، جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس یحییٰ آفریدی پر مشتمل تین رکنی بینچ نے نگراں حکومت کے غیر قانونی تارکین وطن کو بے دخل کرنے کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کی سماعت کی، جس میں فیصلے کے خلاف حکم امتناعی کی درخواستیں شامل تھیں۔

یکم اکتوبر سے، نگران حکومت کی جانب سے غیر قانونی تارکین وطن کو یکم نومبر تک ملک چھوڑنے یا ملک بدری کا سامنا کرنے کی ہدایت کے بعد 3 لاکھ 70 ہزار سے زائد افغان باشندے پاکستان چھوڑ چکے ہیں۔

پاکستان 40 لاکھ سے زیادہ افغان تارکین وطن اور مہاجرین کا گھر ہے، ان میں تقریباً 1.7 ملین غیر دستاویزی افراد ہیں۔

دیگر خبریں

Trending

The Taliban rejected any discussion on Afghanistan's internal issues, including women's rights

طالبان نے خواتین کے حقوق سمیت افغانستان کے “اندرونی مسائل” پر...

0
طالبان نے خواتین کے حقوق سمیت افغانستان کے "اندرونی مسائل" پر کسی بھی قسم کی بات چیت کو مسترد کر دیا اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک)...