Spain Immigration – کروز شپ نےاسپین جانے والے 68 تارکین وطن کو بچا لیا
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) اسپین کے شہر کینری جانے والے 68 تارکین وطن کو کروز شپ نے سمندر کی بے رحم موجوں سے بچا لیا۔
ہسپانوی حکام اور کروز آپریٹر نے کہا ہے کہ ایک لگژری کروز جہاز نے درجنوں تارکین وطن کو بچا لیا ہے جو ماہی گیری کی ایک کشتی میں سوار ہو کر ہسپانوی جزائر کینری پہنچنے کی کوشش کر رہے تھے۔
حالیہ برسوں میں افریقہ سے غیر قانونی تارکین وطن کے لیے یہ جزیرہ اسپین میں داخلے کا اہم مقام بن گیا ہے اور یہ راستہ مہلک ترین بھی ہے۔
Spain Immigration – کے پہلے پانچ ماہ کے دوران اس راستے پر سمندر میں تقریبا پانچ ہزار تارکین وطن ہلاک ہوئے
تارکین وطن کے حقوق کے لیے کام کرنے والے گروپ واکنگ بارڈرز نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ 2024 کے پہلے پانچ ماہ کے دوران اس راستے پر سمندر میں تقریبا پانچ ہزار تارکین وطن ہلاک ہوئے۔
کوسٹ گارڈ ز نے ایک بیان میں کہا کہ بڑے پیمانے پر جہاز فلپ اولڈانڈورف نے بدھ کے روز ٹینیریف جزیرے سے 440 ناٹیکل میل (815 کلومیٹر) جنوب میں کشتی کو تیرتے ہوئے دیکھا اور تارکین وطن کو ابتدائی مدد فراہم کی جبکہ زندہ بچ جانے والوں کو لینے کے لئے انسینیا کروز جہاز کو علاقے کی طرف موڑ دیا گیا۔
میامی میں قائم اوشیانا کروز کی ملکیت انسینیا بھی کشتی سے تین لاشیں نکالنے میں کامیاب رہا لیکن خراب موسم کی وجہ سے مزید دو لاشیں برآمد نہیں ہوسکیں لہذا جہاز نے تلاش میں سہولت کے لیے ایک لوکیشن ڈیوائس چھوڑ دی ہے۔
Spain Immigration – جہاز جنوری میں شروع ہونے والے دنیا بھر میں 180 دن کا670 سفر کر رہا ہے
670 مسافروں کی گنجائش والا یہ چھوٹا لگژری کروز جہاز جنوری میں شروع ہونے والے دنیا بھر میں 180 دن کا سفر کر رہا ہے۔ توقع کی جارہی تھی کہ یہ جمعہ کو صبح 7 بجے ٹینریف پہنچے گا۔
نارویجن کروز لائن ہولڈنگز کی ملکیت اوشیانا کروز کے ترجمان کا کہنا ہے کہ سمندر میں زندگی کی حفاظت تمام بحری جہازوں کے لیے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔