27 اکتوبر کو ہمیشہ “یوم سیاہ” کے طور پر یاد رکھا جائے گا، سفیر عبید الرحمان نظامانی

اردو انٹرنیشنل: قابل میں پاکستانی سفارت خانے میں 27 اکتوبر کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستانی سفیر عبید الرحمان نظامانی نے کہا کہ 27 اکتوبر کو ہمیشہ “یوم سیاہ” کے طور پر یاد رکھا جائے گا جب بھارتی افواج نے جموں و کشمیر پر غیر قانونی طور پر قبضہ کر کے بھارت کی دھوکہ دہی اور وعدوں کی خلاف ورزی کی المناک داستان کا آغاز کیا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت تب سے اب تک فریب کی پالیسیوں پر عمل پیرا ہے۔

عبید الرحمان نظامانی نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کا تنازعہ قدیم ترین حل طلب بین الاقوامی تنازعات میں سے ایک ہے۔ یہ 1948 سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (UNSC) کے ایجنڈے پر ہے۔ جموں و کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادیں کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی توثیق کرتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ “ریاست جموں و کشمیر کا حتمی فیصلہ عوام کی مرضی کے مطابق کیا جائے گا جس کا اظہار جمہوری طریقہ کار کے ذریعے اقوام متحدہ کے زیر اہتمام آزادانہ اور غیر جانبدارانہ رائے شماری کرایا جائے گا۔” انکا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے ان قراردادوں پر گزشتہ ساڑھے سات دہائیوں کے دوران عمل درآمد نہیں ہو سکا۔

انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو انسانی حقوق کی تنظیموں ، بین الاقوامی اداروں بشمول اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے دفتر اور اسلامی تعاون تنظیم کے آزاد مستقل انسانی حقوق کمیشن نے اچھی طرح سے اجاگر کیا ہے۔

عبید الرحمان نظامانی نیمے کہا کہ اقوام متحدہ کے متعدد خصوصی نمائندوں نے بھی اس مایوس کن صورتحال کے مختلف پہلوؤں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ جموں و کشمیر کے بڑے حصوں پر بھارت کے مسلسل قبضے نے کئی مواقع پر علاقائی امن و استحکام کو خطرات سے دوچار کیا ہے۔

پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ پاکستان پرامن بقائے باہمی پر یقین رکھتا ہے۔ تاہم جموں و کشمیر تنازعہ کا پرامن حل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق خطے میں پائیدار امن کے لیے ضروری ہے۔ پاکستان عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے بھارت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر مکمل عملدرآمد کے لیے قائل کرے اور کشمیری عوام کو اقوام متحدہ کی زیر نگرانی استصواب رائے کے ذریعے آزادانہ طور پر اپنا حق خودارادیت استعمال کرنے کی اجازت دے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان غیر قانونی بھارتی قبضے کے خلاف کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد میں ان کی بھرپور اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔

اس موقع پر صدر آصف علی زرداری، وزیراعظم محمد شہباز شریف اور نائب وزیراعظم/وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے پیغامات پڑھ کر سنائے گئے اور کشمیر پر ایک دستاویزی فلم بھی چلائی گئی۔