Saturday, October 5, 2024
Homeچینچین میں شادیوں کی رجسٹریشن کو آسان اور طلاق کو مشکل بنانے...

چین میں شادیوں کی رجسٹریشن کو آسان اور طلاق کو مشکل بنانے کے لیے قانون کی تجویز

چین میں شادیوں کی رجسٹریشن کو آسان اور طلاق کو مشکل بنانے کے لیے قانون کی تجویز

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) چین نے ایک نظرِ ثانی شدہ مسودہ قانون کو یکجا کیا ہے جو جوڑوں کے لیے شادی کو رجسٹر کروانا آسان بنائے گا جبکہ طلاق کے لیے درخواست دائر کرنا مشکل تر ہو جائے گا۔ اس اقدام پر انٹرنیٹ صارفین نے طعنہ زنی کی اور جمعرات کو یہ ملک میں ایک سرِ فہرست آن لائن موضوع بن گیا۔

یہ مسودہ جس کا مقصد ایک “خاندان دوست معاشرہ” بنانا ہے، چین کی وزارت برائے شہری امور نے اس ہفتے عوامی رائے کے لیے جاری کیا تھا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ لوگ 11 ستمبر تک وزارت کو تبصرے بھیج سکتے ہیں۔

یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب پالیسی ساز نوجوان جوڑوں کو شادی کرنے اور بچے پیدا کرنے کی ترغیب دینے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں جبکہ ملک کی آبادی میں مسلسل دو سال تک کمی واقع ہوئی ہے۔

گذشتہ قانون میں ایسی پابندیاں تھیں جن کے تحت شادیاں جوڑے کے گھر کی رجسٹریشن کے مقام پر کرنا پڑتی تھیں۔ مجوزہ قانون میں شادی کے لیے ان علاقائی پابندیوں کو ہٹا دیا گیا ہے۔

مسودے میں کہا گیا ہے کہ طلاقیں 30 دن کی مدتِ مصالحت سے مشروط ہوں گی جس کے دوران اگر کوئی بھی فریق طلاق کے لیے رضامند نہ ہو تو جوڑے طلاق کے اندراج کا عمل ختم کرتے ہوئے درخواست واپس لے سکتے ہیں۔

چینی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ویبو پر ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا، “شادی کرنا آسان ہے لیکن طلاق دینا مشکل، یہ کتنا احمقانہ اصول ہے۔” اس تبصرے کو دسیوں ہزار افراد نے پسند کیا۔

زیان جیاؤٹونگ یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ فار پاپولیشن اینڈ ڈیولپمنٹ سٹڈیز کے پروفیسر جیانگ کوان باؤ نے ریاستی حمایت یافتہ اخبار گلوبل ٹائمز کو بتایا، اس ضابطے کا مقصد “شادی اور خاندان کی اہمیت کو فروغ دینا”، اضطراری اور جذباتی طلاقیں کم کرنا، سماجی استحکام برقرار رکھنا اور اس میں شامل فریقین کے جائز حقوق کا بہتر تحفظ کرنا ہے۔

سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اس سال کی پہلی ششماہی میں شادی کرنے والے چینی جوڑوں کی تعداد ایک سال پہلے کے مقابلے میں 498,000 کم ہو کر 3.43 ملین رہ گئی جو 2013 کے بعد سب سے کم ہے کیونکہ زیادہ تر نوجوانوں نے شادی کا ارادہ ملتوی کر دیا ہے۔

وسیع پالیسیوں کی وجہ سے شادی کو عموماً بچے پیدا کرنے کے لیے ایک شرط سمجھا جاتا ہے جس میں والدین کو بچے کا اندراج کروانے اور فوائد حاصل کرنے کے لیے شادی کا سرٹیفیکیٹ پیش کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

ملازمت کے تحفظ کے خدشات اور دنیا کی دوسری بڑی معیشت میں ترقی کی رفتار کم ہونے کی وجہ سے کئی نوجوان چینی اپنے مستقبل کے حوالے سے پریشان ہیں اور اسی لیے وہ تنہا رہنے یا شادی ترک کرنے کا فیصلہ کر رہے ہیں۔

RELATED ARTICLES

Most Popular

Recent Comments