کشمیریوں نے بھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منایا
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری آج بھارت کے 77 ویں یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منا رہے ہیں تاکہ نئی دہلی کے اپنے وطن پر ناجائز قبضے کے خلاف احتجاج کیا جا سکے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس (اے پی ایچ سی) کے رہنماؤں نے، جو اس وقت نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں قید ہیں، کشمیریوں پر زور دیا ہے کہ وہ بھارت کو ایک مضبوط پیغام بھیجیں کہ وہ اس کے قبضے کو مسترد کرتے ہیں اور اپنے بنیادی حق خود ارادیت کا مطالبہ کرتے ہیں۔
اپنے بیانات میں انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلانے کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالے۔
رہنماؤں نے کشمیریوں کے جاری استصواب رائے کے مطالبے کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ “بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں اپنی آزادی کا جشن منانے کا کوئی قانونی یا اخلاقی حق نہیں ہے۔ کشمیر پر بھارت کا قبضہ اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔”
دوسری جانب بھارتی حکام نے بھارت کے یوم آزادی کے موقع پر غیر قانونی طور پر بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) میں پابندیاں مزید سخت کر دی ہیں۔
ادھر آزاد جموں و کشمیر کے مظفر آباد میں آزادی چوک پر کشمیری مہاجرین نے بھارت کے خلاف مظاہرہ کیا۔
لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے دونوں اطراف کے تمام چھوٹے اور بڑے شہروں اور قصبوں میں احتجاجی مظاہروں کے بعد بھارت مخالف ریلیاں اس دن کی پہچان ہوں گی۔
یوم سیاہ کے خصوصی پروگراموں کے منتظمین نے پہلے کہا تھا کہ “احتجاجی ریلیوں کے شرکاء ہندوستان کے خلاف نفرت کی علامت کے طور پر اپنے بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھیں گے۔”