اٹلی کی وزیر اعظم جارجیا میلونی یورپی یونین کے انتخابات میں حصہ لیں گی
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک)اٹلی کی وزیر اعظم جارجیا میلونی نے اتوار کو اعلان کیا کہ وہ جون میں ہونے والے یورپی انتخابات میں اپنی حکمران جماعت برادرز آف اٹلی کی اہم امیدوار کے طور پر حصہ لیں گی۔
میلونی نے اٹلی کے شہر پیسکارا میں ایک پارٹی تقریب میں کہا، “میں نے تمام حلقوں میں برادران اٹلی کی فہرستوں کی قیادت کرنے کے لیے میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا ہے۔”
وزیراعظم نے کہا کہ “ہم ایسی اکثریت بنانا چاہتے ہیں جو مرکزی دائیں قوتوں کو اکٹھا کرے اور بائیں بازو کو یورپی یونین میں بھی اپوزیشن میں بھیجے۔ یہ ایک مشکل کام ہے، لیکن یہ ممکن ہے، اور ہمیں کوشش کرنی چاہیے.”
میلونی تازہ ترین اطالوی سیاسی شخصیت ہیں جنہوں نے جون کے انتخابات میں حصہ لینے کے اپنے ارادوں کا اعلان کیا، اور ایسا لگتا ہے کہ ان کا یہ اقدام ان کی ذاتی مقبولیت کو یورپی ووٹوں میں اپنی پارٹی کے امکانات کو بڑھانے کے لیے استعمال کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
یورپی پارلیمنٹ کے ترجمان نے پولیٹیکو کو بتایا کہ اگر میلونی یورپی پارلیمنٹ میں نشست سنبھالتی ہیں تو انہیں عہدے سے استعفیٰ دینا پڑے گا .
میلونی کا یہ اقدام اطالوی رہنماؤں اور سرکردہ سیاست دانوں کے درمیان کوئی غیر معمولی حکمت عملی نہیں ہے۔ 2009 میں، اس وقت کے وزیر اعظم سلویو برلسکونی نے یورپی یونین کے انتخابات میں اپنی پارٹی کے اہم امیدوار کے طور پر حصہ لیا، اور انتخابات میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے کے بعد اطالوی حکومت کے سربراہ کے طور پر برقرار رہے۔
میلونی کی پارٹی پہلے ہی اٹلی میں تازہ ترین پولز میں سرفہرست ہے، اور اسے سینٹر لیفٹ پی ڈی (20.3 فیصد) اور فائیو اسٹارز موومنٹ (16.8 فیصد) سے آگے 27.2 فیصد ووٹ ملنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
پی ڈی کے رہنما ایلی شلین اور انتونیو تاجانی، موجودہ وزیر خارجہ جو قدامت پسند فورزا اٹالیہ پارٹی سے ہیں، دونوں یورپی پارلیمنٹ کی دوڑ میں شامل ہو گئے ہیں۔